امت نیوز ڈیسک //
پیپلز ڈیمو کر یک پارٹی کی سر بر اہ اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے منگل کو لداخی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ اپنی منفرد شناخت اور مفادات کے تحفظ کی خاطر اجتماعی جد و جہد کے لیے جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔ لدافی لیڈروں کی جانب سے متفقہ طور پر مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے ان کے مطالبات کو حل کرنے کے لیے بنائی گئی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی سے دستبرداری اختیار کرنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر پر کہا، ” میری لداخی بھائیوں اور بہنوں سے گزارش ہے کہ وہ ہماری منفر د شناخت اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہماری اجتماعی لڑائی اور جد و جہد میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔ گزشتہ تین برسوں سے، جموں و کشمیر اور لداخ کے درمیان دراز پیدا کرنے کے لیے ایک خوفناک پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے”۔
ایک اور ٹویٹ میں اُنہوں نے کہا، ” اس بات سے راحت ملی کہ لداخ کے لوگوں کو آخر کار یہ احساس ہو گیا ہے کہ ان کے مفادات اور شناخت کو صرف اسی صورت میں بچایا جا سکتا ہے جب وہ جموں و کشمیر کے ساتھ متحد ہو جائیں گے۔ انہوں نے آخر کار حکومت ہند کو ریاست کا درجہ دلانے اور ان کے وسائل کی حفاظت میں عدم دلچپسی پر اپنی برہمی سے آگاہ کر دیا ہے”۔ انہوں نے مزید کہا، ” یہ وقت ہے کہ ہم تسلیم کریں کہ ہماری جدوجہد کا فائدہ صرف اسی صورت میں ملے گا جب ہم متحد رہیں گے ۔محبوبہ نے کہا کہ لداخی رہنماؤں کا پینل سے دور رہنے کا فیصلہ مرکز کے لیے اچھا نہیں ہے کیونکہ یہ اس دعوے کے خلاف ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنا سابق ریاست کے لوگوں کے لیے قابل قبول تھا۔ انہوں نے کہا، چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے بیچ یہ صور تحال یقینی طور پر حکومت ہند کے لئے اچھا شگون نہیں ہے، یہ حکومت کے اس جھوٹ کو بھی بے نقاب کرتا ہے کہ 5 اگست 2019 لداخ سمیت جموں و کشمیر کےلوگوں کے لئے فائدہ مند یا قابل قبول تھا۔