امت نیوز ڈیسک //
لکھنؤ: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات (12 جنوری) کو لکھنؤ میں مہاراجہ ہریش چندر جینتی کے پروگرام میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کامن سول کوڈ کو لے کر بڑا بیان دے ڈالا۔مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہماری حکومت نے آرٹیکل 370 کے حوالے سے جو وعدہ کیا تھا، اسے پورا کردیا، شہریت ترمیمی قانون کو بھی پورا کیا اور اب کامن سول کوڈ کی باری ہے، اس پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ میں وعدے اس لیے نہیں کرتا ،کیونکہ ہندوستانی سیاست میں سیاستدانوں نے بہت سے وعدے کیے ہیں لیکن اگر ان میں سے آدھے بھی پورے ہو جاتے تو ساکھ کا بحران نہ ہوتا۔ پی ایم مودی نے مجھ سے 2019 میں منشور مانگاتھا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہم جو منشور میں کہتے ہیں اسے پورا کرنے کا خیال رکھنا چاہیے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سوامی وویکانند ہندوستان کے پہلے عالمی یوتھ آئی کن ہیں۔ کچھ قوتیں عوام میں بیگانگی کا احساس پیدا کر رہی ہیں۔ ہم اس کلچر کو ماننے والے لوگ ہیں جو کالے سانپ کو بھی دودھ پلاتے ہیں۔ ہمیں اپنے ثقافتی ورثے پر فخر ہونا چاہیے،جس طرح درخت جڑوں کے بغیر بڑا نہیں ہو سکتا، اسی طرح ثقافت کو سمجھے بغیر کوئی تہذیب عظیم نہیں بن سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی میں سماج کے تمام طبقات کی شراکت ضروری ہے۔ پی ایم مودی کی قیادت میں ہندوستان ایک خوددار، قابل اور خوشحال ملک کے طور پر قائم ہو رہا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے خوشی کی بات ہے کہ اب ایودھیا میں بھگوان شری رام کا ایک عظیم الشان مندر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ وہ مندر نہ صرف بھگوان شری رام کا مندر ہو گا بلکہ رام راجیہ کے’ مبینہ تصور‘ کا عالمی ثقافتی مرکز بھی بنے گا۔