امت نیوز ڈیسک //
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ راج بھون جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین ماہ کے اندر سیکورٹی گاڈ کو بڑھانے کا فیصلہ جموں میں اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے دوران لیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ راجوری عسکریت پسندوں کے حملے کے متاثرین کی موت کا بدلہ لیا جائے گا۔
جموں کے راجبون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ سکیورٹی گارڈ کو تین مہینوں کے اندر بڑھانے کا فیصلہ لیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہمیں لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ سیکورٹی ایجنسیاں آپ کی حفاظت کو یقینی بنائیں گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ راجوری ضلع میں ہوئے عسکریت پسندانہ حملے کی تحقیقات جس میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے، قومی تحقیقاتی ایجنسی کو سونپ دی گئی ہے۔ این آئی اے اور جموں پولیس مل کر اس کی تحقیقات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف، جموں و کشمیر پولیس،فوج و دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں حملوں اور ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
وزیر داخلہ کا جموں و کشمیر کا دورہ راجوری ضلع میں ہوئے حملوں کے بعد ہوا ہے، راجوری کے ڈھنگری بستی میں اقلیتی برادری کے سات افراد بشمول دو بچے ہلاک اور چودہ دیگر زخمی ہوئے تھے۔
وزیر داخلہ نے راجوری حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے بھی فون پر بات کی اور انہیں یقین دلایا کہ عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالا جائے گا انہوں نے ولیج ڈیفنس کمیٹیوں (VDCs) کو مضبوط کرنے کا بھی وعدہ کیا۔
انہوں نے پہلے دن امت شاہ نے راج بھون میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، چیف سکریٹری اے کے مہتا، شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے شرکت کی۔