امت نیوز ڈیسک //
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ جموں۔ میں منعقدہ سیکورٹی کی جائزہ میٹنگ کے دوران تمام ایجنسیوں نے جموں خطے سے ملی ٹینسی کی بیخ کنی کے لئے 360 ڈگری جال بچھانے کا فیصلہ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ راجوری شہری ہلاکتوں کا کیس مکمل تحقیقات کے لئے این آئی اے کے سپرد کیا جائے گا۔موصوف وزیر داخلہ نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو یہاں سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقعے پر جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے دوران دوسرا بڑا فیصلہ یہ کیا گیا کہ جموں کے سیکورٹی گرڈ کو مقررہ وقت کے اندر تمام محاذوں پر مزید مستحکم کیا جائے گا۔مسٹر شاہ نے کہا کہ مجھے ڈانگری راجوری جانا تھا اور وہاں مہلوکین کے اہلخانہ سے ملنا تھا لیکن خراب موسمی حالات نے اس کی اجازت نہیں دی۔انہوں نے بتایا کہ جموں صوبے میں سیکورٹی گرڈ کو مزید و مضبوط بنانے کی خاطر زمینی سطح پر سطح پر اقدامات ا±ٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تین ماہ کے اندر اندر جموں میں سیکورٹی کو مزید مضبوط بنایا جائے گا اور اس کے لئے پہلے ہی مرکزی وزارت داخلہ نے اٹھارہ پیرا ملٹری فورسز کی کمپنیوں کو سرحدی علاقوں میں تعینات کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈانگری راجوری میں متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی خاطر پروگرام بنایا تھا تاہم خراب موسم کے باعث وہاں جا نہ سکا۔ا±ن کے مطابق ڈانگری میں شہری ہلاکتوں میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی خاطر مرکزی حکومت نے کیس کو این آئی اے کے سپرد کیا تاکہ جلد ازجلد متاثرین کو انصاف مل سکے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر پولیس این آئی اے کے ساتھ مل کر اس کیس کی تحقیقات کرئے گی۔ا±ن کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) جموں وکشمیر میں جتنے بھی ملی ٹینسی کے واقعات رونما ہوئے ا±ن کی تحقیقات کر رہی ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ جموں صوبے میں سیکورٹی ایجنسیاں پوری طرح سے الرٹ پر رہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی کے ایکو سسٹم کو تباہ کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام جاری ہے اور ملی ٹینٹوں کی مدد و اعانت کرنے والے بالائی ورکروں اور مدد گاروں کے خلاف بھی کریک ڈاون شروع کیا گیا جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ہفتے کے روز راجوری جانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ چونکہ آنے والے تین دنوں تک موسم جوں کا توں رہے گا لہذا اگلی بار ضرور راجوری کے متاثرین کے ساتھ ملاقات کروں گا۔انہوں نے بتایا کہ متاثرین کے ساتھ فون پر بات کی اور ا±نہیں یقین دلایا کہ ا±ن کی ہر سطح پر مدد فراہم کی جائے گی۔وزیر داخلہ نے کہاکہ راجوری متاثرین نے فون پر بتایا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف سیکورٹی ایجنسیوں کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کریں گے۔جموں صوبے میں وی ڈی سی ممبران کو مزید فعال کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ ایسا کرنا ناگزیر بن گیا تھا۔ا±ن کے مطابق وی ڈی سی کو مضبوط بنانے کا فیصلہ گزشتہ سال اگست میں ہی لیا گیا تھا اور اس کو راجوری واقعہ کے ساتھ نہیں جوڑنا چاہئے۔کشمیری پنڈتوں کی ہلاکت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیاں ملی ٹینٹوں کو سخت جواب دے رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں امسال جموں وکشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں۔جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں وزیر داخلہ نے کہاکہ حالات پوری طرح سے قابو میں ہے۔ا±نہوں نے کہاکہ دفعہ 370 کی منسوخی سے جموں وکشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں اور کسی کو بھی امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اس سے قبل وزیر داخلہ نے جموں میں سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا۔ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کے ایک روزہ دورے کے دوران جمعے کی سہ پہر کو جموں میں یوٹی کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے دوران کہا کہ جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی اور ملی ٹینٹوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی اور ٹیرر فنڈنگ کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے گی۔ قانون کی حکمرانی ہر قیمت پر نافذ ہونی چاہیے۔