امت نیوز ڈیسک //
جموں وکشمیر میں کانگریس انچارج رجنی پاٹل نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا 19 جنوری کو جموں صوبہ پہنچے گی۔ انہوں نے کہا کہ یاترا کے دوران راہل گاندھی جموں اور سرینگر میں دو میگا ریلیوں سے خطاب کریں گے۔ بھارت جوڑو یاترا جموں 19 جنوری کو پہنچی گی، رجنی پاٹلجموں:جموں وکشمیر امور کی کانگریس انچارج رجنی پاٹل نے جموں میں پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راہُل گاندھی کی قیادت میں ’’بھارت جوڑو یاترا‘‘ 19 جنوری کو جموں و کشمیر پہنچے گی اور 30 جنوری کو سرینگر میں ایک بڑی ریلی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے یاترا کے پیش نظر ہر ممکن تعاون دینے کی یقین دہانی کی۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر رجنی پاٹل نے صحافیوں کو بتایا کہ راہُل گاندھی 19 جنوری کو پنجاب-جموں سرحد پر لکھن پور پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سابق صدر کے استقبال کے لیے پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی جائے گی، جس کے بعد راہُل گاندھی کٹھوعہ، سانبہ سے ہوتے ہوئے جموں کے ستواری چوک پہنچیں گے، جہاں ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا۔ پاٹل نے کہا کہ راہُل گاندھی جموں سے ادھمپور کے راستے بانہال پہنچیں گے اور پھر اننت ناگ کے راستے سرینگر کے پانتھ چوک پہنچیں گے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ وادی میں راہل گاندھی کی ‘پد یاترا’ کے بعد یہاں ایک بڑی ریلی نکالی جائے گی۔ جموں و کشمیر امور کی انچارج رجنی پاٹل نے کہا کہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ملک بھر سے مختلف سیاسی جماعتوں کے 23 لیڈروں کو خط لکھ کر سرینگر مدعو کیا ہے۔ جموں و کشمیر کے جن رہنماؤں نے دعوت نامہ قبول کیے ہیں اور یاترا میں شرکت کریں گے ان میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ , عمر عبداللہ، پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی، ایم وائی تاریگامی (سی پی آئی-ایم) اور مظفر شاہ (اے این سی) شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت جوڑو یاترا، انڈین نیشنل کانگریس کی طرف سے شروع کی گئی ایک عوامی تحریک ہے۔ کانگریس کے رہنما راہُل گاندھی، پارٹی کیڈر اور عام لوگوں کو پیدل چلنے کے لیے متحرک کر کے اس تحریک کو منظم کر رہے ہیں۔ یہ یاترا کنیا کماری، جزیرہ نما کے جنوبی سرے سے جموں و کشمیر تک چلے گی جو 150 دنوں میں 3570 کلومیٹر پر محیط ہے۔