امت نیوز ڈیسک //
ریموٹ ووٹنگ مشینوں پر الیکشن کمیشن آف انڈیا کی میٹنگ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی اور نیٹل کا نفرنس کے لیے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں تاخیر کے متعلق ای سی آئی سے سوالات کرنے کا ایک اچھا موقع ثابت ہوا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کیلئے تمام مراحل کو مکمل کر دیا گیا ہے ، اور سیکورٹی اور موسمی صور تحال میں بہتر کے متعلق وزارت داخلہ کی جانب سے معلومات حاصل کرنے کے بعد انتخابات کے وقت کا تعین کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق، پولنگ پینل نے پیر کو ملک بھر کی 65 سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیاسی طور پر حساس موضوع پر ایک میٹنگ منعقد کی، جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کی، میٹنگ میں الیکشن کمیشن نے جماعتوں کے نمائندوں کو مہاجر کارکنوں اور مزدوروں کے لیے ریموٹ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (RVM) کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ای سی آئی نے جموں و کشمیر سے تین جماعتوں۔ پی ڈی پی، این سی اور نیشنل یہ پینتھرس پارٹی کو میٹنگ میں مدعو کیا تھا۔ پی ڈی پی کی نمائندگی اس کے ترجمان سید سہیل بخاری اور ان کے ساتھیوں نے کی جبکہ نیشنل کانفرنس کے خزانچی شمیع او برائے نے این سی کی نمائندگی کی، وہیں پینتھرس پارٹی میٹنگ میں شامل نہیں ہوئی۔
پی ڈی پی نے کہا کہ جہاں انتخابی عمل میں لوگوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے ای سی آئی کی کوششیں قابل تعریف ہیں، وہیں جموں و کشمیر میں 12 ملین لوگ ایسے ہیں جو اپنے جمہوری حقوق سے محروم ہیں، کیونکہ جموں و کشمیر کے لوگ منتخب حکومت کا انتظار تقریباً پانچ سال سے کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا، "ہمارے (سابق) چیف الیکٹورل آفیسر نے اگست میں کہا تھاکہ جموں و کشمیر میں رہنے والے غیر مقامی لوگ جموں و کشمیر کے انتخابات میں ووٹ ڈال سکتے ہیں، جب کہ یونین ٹیریٹری کے ڈپٹی کمشنر ایسے لوگوں کو یہ سر ٹیفکیٹ بھی جاری کر رہے ہیں، جس سے وہ ووٹر کے طور پر اندراج کر سکتے ہیں۔
سید سہیل بخاری نے ای سی آئی پر تحقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ ہو رہا ہے لیکن الیکشن کمیشن ہمیں یہ نہیں بتا سکتا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کے متعلق لوگوں تذبذب ہے۔ انہوں نے ای سی آئی کو بتایا، ”سیاسی وابستگیوں، علاقے اور مذہب سے قطع نظر ، جموں اور کشمیر کے لوگ چاہتے ہیں کہ انتخابات ہوں اور جمہوریت بحال ہو”۔ نیشنل کانفرنس کے خزانچی شمع او برائے نے بخاری کی بازگشت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر منتخب حکومت کے بغیر کئی محاذوں پر مشکلات کاشکار ہے۔ انہوں نے میٹنگ میں کہا، ”جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے جمہوری حقوق کا استعمال کرنے اور اپنی حکومت کا انتخاب کرنے سے دور رکھا جارہا ہے جو ان کے روز مرہ کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرتی”۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے ریمارکس کے ساتھ میٹنگ کے اختتام کے بعد انہوں نے جموں و کشمیر کے انتخابات کے لیے ای سی آئی کے پلان پربھی کچھ روشنی ڈالی۔ سہیل بخاری کے مطابق، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم آپ کے خدشات کو درست مانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی، ووٹر فہرستوں پر نظر ثانی ، اور بوتھ سطح کی تنظیم نو سمیت انتخابات کے تمام مراحل کو مکمل کر دیا گیا ہے اور کمیشن اب موسم اور سیکورٹی سے متعلق معلومات کا انتظار کر رہا ہے”۔ سی ای سی نے کہا کہ ایک بار جب کمیشن کو موسم اور سیکورٹی کی صور تحال کے بارے میں واضح معلومات مل جائیں گی تو جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے کیلئے تا بخوں کا اعلان کیا جائے گا، لیکن صرف وزارت داخلہ ہی سکیورٹی کی صور تحال کا جائزہ لینے کی اہل ہے۔ ادھر سیاسی جماعتوں کا ماننا ہے کہ فروری کے آخر تک موسم بہتر ہو نا شروع ہو جائے گا اور کسی بھی انتخابی مشق کے لیے سازگار ہو جائے گا۔