امت نیوز ڈیسک //
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں ‘بھارت جوڑو یاترا’ جمعرات کی شام جموں میں داخل ہوئی۔ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے جموں میں یاترا میں داخل ہونے پر راہل گاندھی کی تعریف کر کے ان کا استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ شنکراچاریہ کے بعد وہ اس طرح کی یاترا کرنے والے دوسرے شخص ہیں۔فاروق عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ یہ ‘رام’ اور ‘گاندھی’ کا ملک ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق فاروق عبداللہ نے کہا، "صدیوں پہلے شنکراچاریہ یہاں آئے تھے اور وہ اس وقت پیدل آئے تھے جب سڑکیں نہیں تھیں اور جنگل تھے۔ وہ کنیا کماری سے پیدل کشمیر گئے تھے۔ راہل گاندھی دوسرے شخص ہیں، جنہوں نے کنیا کماری سے کشمیر تک کا سفر طے کیا ہے۔
کشمیری رہنما نے کہا کہ یاترا کا مقصد ملک کو نفرت کے خلاف متحد کرنا ہے۔ یہ گاندھی اور رام کا ملک ہے، جہاں ہم سب ایک ہیں۔ انہوں نے کہا "مقصد ہندوستان کو متحد کرنا ہے۔ ہندوستان میں نفرت پیدا کی جارہی ہے اور مذاہب کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کیا جارہا ہے۔ گاندھی اور رام کا ہندوستان ایک تھا جہاں ہم سب ایک تھے۔ یہ سفر ہندوستان کو متحد کرے گا۔”
فاروق عبداللہ نے یونین ٹیریٹری میں دہشت گردی پر بھی بات کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب تک پاکستان کے ساتھ بات چیت نہیں ہو تی یہ مسئلہ زندہ رہے گا۔ انہوں نے حکومت کی چین کے ساتھ مذاکرات کرنے کی منطق پر سوال اٹھایا لیکن پاکستان کے ساتھ نہیں۔ عبداللہ نے کہا کہ میں آپ کو اپنے خون سے تحریری طور پر دینے جا رہا ہوں کہ دہشت گردی زندہ ہے اور یہ تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک ہم پاکستان سے بات نہیں کریں گے۔
کانگریس پارٹی کے رہنماؤں نے بتایا کہ ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے جموں و کشمیر کے مرحلے میں فاروق عبداللہ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ جیسے کئی نامور سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔ پارٹی کے مطابق ایم پی سنجے راوت اور سی پی آئی (ایم) لیڈر محمد یوسف بھی یاترا میں حصہ لیں گے۔