امت نیوز ڈیسک //
دفعہ 370 کی تنسیح کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال کرنے پر پارٹی کا موقف بالکل واضح ہے۔ کٹھوعہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے رمیش نے کہا، "پارلیمنٹ میں 15اگست 2019 کو پاس ہونے والا بل بحث، جانچ اور اکثریت کے بغیر پاس کیا گیا تھا اور دفعہ 370 کو غیر آئینی طور پر ‘زبردستی’ منسوخ کر دیا گیا تھا۔اُنہوں نے کہا، "ہم جموں اور کشمیر کو دی گئی UT کی حیثیت کے خلاف ہیں اور آرٹیکل 371 کے ساتھ ریاستی درجہ کی بحالی چاہتے ہیں”۔پاک بھارت مذاکرات کے بارے میں ، انہوں نے کہا، "ہر کوئی پاکستان کے ساتھ پر امن بات چیت کرنا چاہتا ہے لیکن صرف اس شرط پر کہ وود ہشت گردی بند کرے۔ مذاکرات اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے”۔ بارش کے باوجود یا ترا میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت پر ، انہوں نے اسے جموں میں کانگریس کیلئے خوشگوار ماحول قرار دیا۔ جے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی نے 23 قومی سیاسی جماعتوں کے سر براہوں کو سری نگر میں پرچم کشائی کی تقریب میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے جب یا ترا 29 اور 30 جنوری کو لال چوک میں اختتام پذیر ہو گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑ ویا ترا کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے بھارت میں بڑھتی ہوئی معاشی عدم مساوات ، سماجی پولرائز یشن اور سیاسی آمریت کو اجاگر کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ غلام نبی آزاد کی ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے بارے میں، جے رام رمیش نے کہا، آزاد بی جے پی کی 100 فیصد بی ٹیم ہیں۔ ان کی پارٹی ٹیک آف کرنے سے پہلے ہی تقر یبا گریش کر چکی ہے۔ جموں و کشمیر میں مودی۔ شاہ کی از نیفتی ناکام ہو چکی ہے۔ بی جے پی اور کانگریس کے نظریات کے فرق پر انہوں نے اسے نظریات کا تصادم قرار دیتے ہوئے کہا، کانگریس نہ صرف ایک ووٹنگ مشین ہے بلکہ اس نے آئین اور جدید ہندوستان دیا ہے اور اس کے بر عکس بی جے پی نے قوم کو بالکل مختلف راستے پر گامزن کیا ہے”۔ ہاتھ سے ہاتھ جوڑ وا بھیان مشروع کر رہی ہے. انہوں نے مزید کہا کہ 26 جنوری سے 26 مارچ تک کانگریس دوماہ طویل ہاتھ سے ہاتھ جوڑ وا بھیان مشروع کر رہی ہے۔ بے رام رمیش نے کہا، اس مہم کے دوران، کانگریس جارحانہ طور پر پورے ملک میں گھر گھر جاکر لوگوں کو مودی حکومت کی ناکامی پر چارج شیٹ کی شکل میں تیار دستاویز فراہم کرے گی، جسے ہفتہ کو دہلی میں جاری کیا جائے گا۔