امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:راہل گاندھی نے بھارت جوڑا یاترا کی اختتامی تقریب، شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم، سرینگر، میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال سمیت آر ایس ایس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’انہوں نے ہمیں جو نفرت اور پُر تشدد سیاسی چہرہ دکھایا ہے، ہم اُس کے بالکل بر عکس محبت اور امن کا ایک متبادل فراہم کریں گے۔‘‘
برفباری کے باوجود کانگریس نے شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم، سرینگر، میں جلسہ کا انعقاد کیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں کانگریس سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے لیدڑان، کارکنان اور حامیوں نے شرکت کی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے ندریندر مودی اور امیت شاہ کی سخت مخالفت کی۔ راہل گاندھی نے کہا: ’’میں نے دہشت برداشت کی ہے، دہشت کا از خود مشاہدہ کیا ہے، میں خون خرابے کے درد کو خود محسوس کرتا اور اسے پوری طرح سمجھتا ہوں۔ امیت شاہ، مودی اور آر ایس ایس نے دہشت نہیں دیکھی۔ وہ اس کا مشاہدہ نہیں کر سکتے۔‘‘جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا: ’’آر ایس ایس اور بی جے پی نے خون خرابے، ڈر اور دہشت کو محسوس نہیں کیا، وہ نہیں سمجھ سکتے کہ کشمیر میں مامور سیکورٹی اہلکار اور کشمیری باشندے کس درد و کرب سے گزر رہے ہیں۔‘‘ گاندھی نے مزید کہا: ’’آر ایس ایس اور بی جے پی بشمول وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کشمیریوں کے جذبات، احساسات اور خوہشات کو نہیں سمجھ سکتے۔‘‘
بھارت جوڑرو یاترا کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا: ’’میں دعوے کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ بی جے پی یہاں یہاں یاترا منعقد نہیں کر سکتی۔ بی جے پی لیڈران خوفزدہ ہیں۔ انہیں یہاں کے لوگ نہیں بلکہ اپنا خود کا ڈر روکے گا۔‘‘ کشمیر میں یاترا کے انعقاد کے حوالہ سے راہل گاندھی نے کہا: ’’کشمیر آنے سے قبل مجھے کافی ڈرایا گیا، مجھے کہا گیا تھا کہ یہاں آپ پر گرینیڈ حملہ ہوگا۔ کشمیریوں نے مجھ پر گرینیڈ نہیں پھینکا بلکہ باہیں پھیلا کر میرا استقبال کیا۔‘‘
واضح رہے کہ راہل گاندھی سے قبل کانگریس کے قومی صدر، ملکارجن کھرگے، جموں و کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے بھی خطاب کیا۔ قابل ذکر ہے کہ ٹھٹھرتی سردی اور برفباری کے باوجود کانگریس نے ریلی منعقد کی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔