امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: کانگریس رہنما راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے سلسلے میں گزشتہ پانچ روز سے سرینگر میں ہیں اور آج دہلی روانہ ہونے سے قبل انہوں نے وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں کھیر بوانی مندر اور سرینگر میں درگاہ حضرت بل پر حاضری دی۔ انہوں نے وہاں جموں و کشمیر کے لیے امن و سلامتی کی دعا کی۔ راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول موجود تھے۔ راہل گاندھی سردی اور برف باری کے باوجود آج سفید ٹی شرٹ میں نظر آئے۔ اس سے قبل گزشتہ شام راہل گاندھی ڈل جھیل کے کنارے اپنے موبائل فون سے تصویریں کھینچتے نظر آئے۔ اس دوران وہ مقامی نوجوان کے ساتھ گلے ملے اور برف میں پھنسی ایک گاڑی کو دھکہ دیتے ہوئے بھی نظر آئے۔ یاد رہے کہ راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے سلسلے میں گذشتہ پانچ روز سے سرینگر میں قیام پذیر ہیں اس دوران انہوں نے سرینگر میں یاترا کی، لالچوک میں ترنگا لہرایا اور پیر کو بھاری برفباری کے دوران ایک ریلی سے خطاب بھی کیا۔
واضح رہے کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی اور بارہ اضلاع سے چار ہزار کلومیٹر پیدل سفر کر کے یہ یاترا سرینگر میں اختتام پذیر ہوئی۔ اس یاترا میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلٰی عمر عبداللہ، پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلٰی محبوبہ مفتی کے علاوہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے دیگر رہنما و سیکڑوں کارکنان نے بھی اس یاترا میں حصہ لیا تھا۔ راہل گاندھی کے مطابق اس یاترا سے ملک میں بھائی چارے، مذہبی ہم آہنگی اور امن کا پیغام دینا تھا اور ملک میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور آر ایس ایس کی جانب سے پھیلائی جارہی نفرت اور تشدد کے برعکس محبت اور امن کا پیغام عام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس یاترا سے انہوں نے انفرادی زندگی کے لیے بہت کچھ سیکھا اور ملک کے لوگوں کے متعلق بھی بہت کچھ سمجھا۔