امت نیوز ڈیسک //
صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمونے پارلیمنٹ سے اپنے پہلے خطاب میں کہا، ”سر جیکل اسٹرائیکس سے لے کر دہشت گردی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن تک ، کنٹرول لائن سے لے کر ایل اے سی تک، دفعہ 370 کی منسوخی سے لے کر تین طلاق تک، میری حکومت کو فیصلہ کن حکومت کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے "۔ دروپدی مرمو نے منگل کو لگاتار دو میعادوں کے لیے ایک مستحکم حکومت کو منتخب کرنے پر شہریوں سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت کی شناخت ایک فیصلہ کن حکومت کے طور پر ہوئی ہے۔
انہوں نے آج پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے مشترکہ اجلاس سے قبل خطاب میں کہا، ” میری حکومت نے ہمیشہ ملک کے مفاد کو سب سے مقدم رکھا، پالیسی حکمت عملی کو مکمل طور پر تبدیل کرنےکا عزم ظاہر کیا۔
پارلیمنٹ سے اپنے پہلے خطاب میں صدر دروپدی مرمو نے شہریوں سےاظہار تشکر کیا۔
مر مونے کہا، "دنیا میں جہاں کہیں بھی سیاسی عدم استحکام ہے ، وہ ممالک ایک بڑے بحران میں گھرے ہوئے ہیں۔ لیکن میری حکومت کے قومی مفاد میں کیے گئے فیصلوں کی وجہ سے ، ہندوستان دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں ہے”۔حکومت کو ایک مستحکم ، نڈر اور فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے، مر مونے کہا، ”میری حکومت بڑے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے”۔ صدر جمہوریہ نے کہا، ” میری حکومت نے معاشرے کے ہر طبقے کے لیے بغیر کسی امتیاز کے کام کیا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں میری حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں، بہت سی بنیادی سہولیات یا تو 100 فیصد آبادی تک پہنچ چکی ہیں یا اس ہدف کے بہت قریب ہیں ۔ انہوں نے کہا، اس سے پہلے ٹیکس کی واپسی کا طویل انتظار کیا جاتا تھا۔ آج، آئی ٹی آر داخل کرنے کے چند دنوں کے اندر رقم کی واپسی موصول ہو جاتی ہے۔ آج، شفافیت کے ساتھ ساتھ ، جی ایس ٹی کے ذریعے ٹیکس دہندگان کے وقار کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے”۔ انہوں نے مثال کے طور پر ای۔ مارکیٹ پلیس اور انکم ٹیکس ریفنڈز، اور ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (DBT) اسکیم کا حوالہ دیا۔ انہوں نے مزید کہا، گزشتہ سالوں میں ، ڈی بی ٹی کی شکل میں، ڈیجیٹل انڈیا کی شکل میں ، ملک نے ایک مستقل اور شفاف نظام تیار کیا ہے “۔ بتا دیں کہ صدر ہر سال بجٹ اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ کے سنٹرل بال
میں دونوں ایوانوں کے ارکان سے خطاب کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا پہلا حصہ 10 فروری تک چلے گا، پارلیمنٹ کا اجلاس 12 مارچ کو دوبارہ بلایا جائے گا اور 6 اپریل تک چلے گا۔