امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: گزشتہ برس دسمبر میں اڈانی گروپ کے چینل کو ٹیک اوور کرنے کے بعد سے این ڈی ٹی وی سے سینیئر صحافیوں کے استعفیٰ دینے کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ ابھی تک جاری ہے۔ تین روز قبل صحافی سری نواسن جین کے این ڈی ٹی وی چھوڑنے کے بعد ان کی ساتھی ندھی رازدان نے بھی منگل کو چینل کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ جین نے ہفتہ کو اعلان کیا تھا کہ انہوں نے این ڈی ٹی وی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہ 1995 سے ٹیلی ویژن چینل سے منسلک تھے۔
ندھی رازدان کا ٹویٹندھی رازدان نے ٹویٹر پر اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ 22 سال سے زیادہ کے بعد این ڈی ٹی وی سے آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے۔یہ ایک حیرت انگیز، رولر کوسٹر سواری رہی ہے، لیکن آپ کو یہ جاننا ہوگا کہ کب اترنا ہے۔ اگلے دو ہفتے میرے اس گروپ میں آخری ہیں۔ ان تمام سالوں کی محبت اور حمایت کے لیے آپ کا شکریہ۔ قابل ذکر ہے کہ رازدان نے 2021 میں چینل کو چھوڑ دیا تھا لیکن 2022 میں دوبارہ جوائن کرلیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس ندھی رازدان نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا کہ انہیں ہارورڈ یونیورسٹی میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر کا آفر لیٹر ملا ہے اور وہ این دی ٹی وی کی نوکری چھوڑ کر بطور پروفیسر خدمات انجام دیں گی، لیکن انہیں بعد میں معلوم ہوا کہ ایسا کوئی آفر انہیں ہارورڈ یونیورسٹی کی جانب سے بھیجا ہی نہیں گیا تھا۔ بلکہ وہ سائبر کرائم کی شکار ہوئی ہیں۔ قبل ازیں ہفتہ کو، جین نے ٹویٹر پر این ڈی ٹی وی کے ساتھ اپنی تین دہائیوں پرانی وابستگی کے خاتمے کا اعلان کیا۔انہوں نے ٹویٹ میں کہا، این ڈی ٹی وی پر تقریباً تین دہائیوں پر محیط ایک حیرت انگی سفر آج اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ تاہم استعفیٰ دینے کا فیصلہ آسان نہیں تھا، لیکن ایسا ہی ہے۔
سینئر صحافی رویش کمار نے این ڈی ٹی وی سے استعفیٰ دیااس سے پہلے این ڈی ٹی وی کے بانی پرنائے رائے اور رادھیکا رائے کے ساتھ ساتھ پرائم ٹائم اینکر رویش کمار استعفیٰ دے چکے ہیں۔ استعفیٰ بڑے پیمانے پر دسمبر میں اڈانی گروپ کے چینل کو ٹیک اوور کرنے کے بعد سامنے آئے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اڈانی گروپ کے بارے میں حالیہ ہندنبرگ ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کارپوریشن "کئی دہائیوں کے دوران اسٹاک ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث رہی ہے، جس سے اڈانی کی طرف سے ردعمل سامنے آیا کہ وہ امریکہ کے خلاف قانونی راستہ اختیار کرنے پر غور کر رہا ہے۔