(ماسکو) یوکرین کے خلاف لڑنے والے روس کے دستے نے فوجی قیادت کے خلاف بغاوت کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین جنگ میں روس کے لیے کامیابی حاصل کرنے والے نیم فوجی دستے ویگنر نے فوجی قیادت کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے آخری حد تک جانے کا اعلان کیا ہے۔
ویگنر گروپ کے بانی یوگینی پریگوزن نے روسی وزارت دفاع کو برائی قراردیتے ہوئے کہا کہ روس کی وزارت دفاع اپنے ہی فوجیوں کو مارنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ مبینہ میزائل حملے میں ویگنر فوجیوں کی ہلاکت میں روسی وزارت دفاع کا ہاتھ ہے۔
گروپ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ روسی وزیردفاع کو ہٹانے کیلئے جنگجو یوکرین سے روس روانہ کردیے ہیں۔ اب جو راستے میں آئے گا اسے تباہ کر دیا جائے گا۔
ادھر روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے فوجی گروپ کی بغاوت کو بڑا دھچکا قرار دے دیا۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے قوم کے لیے مختصر ریکارڈڈ خطاب میں کہا کہ ہم بغاوت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ یہ اندورنی بغاوت بڑا دھچکا ہے۔روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ بغاوت کو کچلنے کے لیے سخت ترین اقدامات کیے جائیں گے۔ ماسکو اور دیگر شہروں میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔ روسی شہر روستوف کی صورتحال ’ پیچیدہ ‘ ہے۔
صدر پیوٹن کا مزید کہنا تھا کہ اس حملے کو ناکام بنانے کے لیے ہرممکن اقدام کررہا ہوں۔ فوجی بغاوت پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔ بغاوت کرنے والوں نے روس کے ساتھ غداری کی ہے۔ اس بغاوت میں شامل لوگوں پر روز دیتا ہوں کہ وہ ہتھیار پھینک دیں۔
دریں اثنا بغاوت کرنے والے فوجی گروپ کے سربراہ نے روستوف سمیت روس کے متعدد شہروں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ روس کے وزیر دفاع کو ہٹانے کے لیے جنگجو روانہ کردئیے گئے ہیں۔