امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: مرکز کے زیر انتظام لداخ کے کرگل ضلع کے بالائی علاقوں میں اتوار کو تازہ برف باری ریکارڈ کی گئی۔ کرگل ضلع کے رنگڈم علاقے میں چار سے پانچ انچ تازہ برف پڑنے سے سڑکوں پر پھسلن ہوگئی ہے اور ٹریفک کی نقل و حرکت میں خلل پڑا۔ کرگل-زنسکار این ایچ 301 پر ٹریفک بھی معطل ہے۔ دریں اثنا ڈائریکٹر محکمے موسمیات سونم لوٹس نے کہا کہ موجودہ موسم بحیرہ عرب (ڈبلیو ڈی) اور خلیج بنگال (مون سون) سے نمی سے بھری ہواؤں کے تعامل کی وجہ سے ہے اور اکثر مان سون کی مدت کے دوران شدید بارش/برفباری لاتا ہے۔
وہیں جموں و کشمیر میں ہفتہ کے روز دریائے جہلم میں پانی کی سطح فلڈ الرٹ مارک کو عبور کر گئی، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ جموں کے کچھ حصوں میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارشوں کے درمیان پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ حکومت نے کہا ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ صورتحال پر لگاتار نظر رکھی جا رہی ہے۔
اتوار کو کشمیر کے محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول نے دعویٰ کیا کہ دریائے جہلم اور اس کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔ محکمہ نے گھنٹہ وار اپ ڈیٹ میں کہا کہ آج صبح 11 بجے دریائے جہلم کے پانی کی سطح سنگم میں 21.15 فٹ، پامپور میں 5.51 میٹر، رام منشی باغ میں 19.61 فٹ ریکارڈ کی گئی۔ پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جولائی کے مہینے میں جموں و کشمیر میں کئی مقامات پر 24 گھنٹے کی ریکارڈ توڑ بارش درج کی گئی، جس میں پہلگام اور بانہال شامل ہیں جبکہ گلمرگ، قاضی گنڈ اور کوکرناگ میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔