امت نیوز ڈیسک //
جموں:جموں و کشمیر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی طرز پر آیوروید اور یونانی میڈیکل کالجز میں تعلیمی انتظام کے لیے ایسوسی ایٹ پروفیسر، اسسٹنٹ پروفیسر اور میڈیکل آفیسرز کی تقرری کے لیے نئے قواعد وضع کیے گئے ہیں۔ محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن اس کے تحت اب ان آسامیوں کی تقرری کے لیے انٹرویو منعقد نہیں کرے گا، بلکہ پہلے سے تشکیل شدہ سلیکشن کمیٹی صرف میرٹ اور ریسرچ پیپرز کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب کرے گی۔
محکمہ صحت اور طبی تعلیم کی جانب سے جاری کردہ نئے قواعد میں کہا گیا ہے کہ ’’رواں برس سے جموں و کشمیر کے آیوروید اور یونانی میڈیکل کالجز میں نئے قوانین کے تحت ایسوسی ایٹ پروفیسر، اسسٹنٹ پروفیسر اور میڈیکل آفیسرز کی تقرری عمل میں لائی جائے گی۔‘‘ اس میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے لیے 50 نمبر اس کی ڈگری میں لیے گئے میرٹ کے ہوں گے۔ جس میں 20 نمبر اس کے متعلقہ مضمون پڑھانے کے تجربے کے لیے ہوں گے۔ ہر ایک سال کے لیے پڑھانے کے لیے چار نمبر ہوں گے۔
اسی طرح 20 نمبر اُن کے طبی جریدے میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالوں کے لیے ہوں گے۔ اس کے علاوہ 10 نمبر اعلیٰ تعلیم کے لیے ہوں گے جس میں پی ایچ ڈی بھی شامل ہے۔ اسی طرح کے اصول اسسٹنٹ پروفیسر کی تقرری میں بھی برقرار رہیں گے۔ اور میڈیکل آفیسرز کی تقرری میں ڈگری میں لیے گئے نمبروں کی بنیاد پر 60 نمبر ہوں گے۔ 20 نمبر پوسٹ گریجویٹ ڈگری کے ہوں گے۔ یونیورسٹی میں پہلی تین جگہوں پر آنے کے لیے 10 نمبر دیے جائیں گے۔ پہلی پوزیشن ہولڈر کو 10، دوسری پوزیشن ہولڈر کو 7 اور تیسری پوزیشن ہولڈر کو 5 نمبر ملیں گے۔اسی طرح پی ایچ ڈی کے لیے 10 نمبر ہوں گے۔
محکمہ نے تینوں اسامیوں پر انٹرویو کو مکمل طور پر روک دیا ہے۔ یہ قواعد محکمہ صحت اور طبی تعلیم کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے بنائے ہیں۔ اس کمیٹی میں یونانی اور آیوروید کے ماہرین شامل تھے۔ انہوں نے نئے قوانین بنا کر محکمہ کی منظوری کے لیے بھیج دیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ میں تقرریوں کے لیے ایک کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہے۔ محکمہ کے انتظامی سیکریٹری اس کے چیئرمین ہیں، جبکہ متعلقہ میڈیکل کالج، آیوروید کالج، یونانی کالج کے پرنسپل، متعلقہ مضمون کے ایچ او ڈی اور ماہرین اس کے ممبر تھے۔
اس سال کے شروع میں میڈیکل کالجز اور ڈینٹل کالجوں کے لیے بھی ایسے ہی قوانین بنائے گئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی وہ نوجوان ڈاکٹر جنہوں نے آیوروید اور یونانی کالجز میں اکیڈمک مینجمنٹ پر تقرری کے لیے پہلے ہی درخواست دے رکھی ہے، وہ بھی طویل عرصے سے سلیکشن لسٹ جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ محکمہ نے پوری کارروائی کے بعد بھی سلیکشن لسٹ جاری نہیں کی۔ لیکن اب محکمہ نے صرف انٹرویوز ختم کر دیے ہیں۔ جس کی وجہ سے امیدواروں نے بھی راحت کی سانس لی ہے۔
محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ انٹرویو ختم کرنے کا مقصد انتخاب میں شفافیت کو فروغ دینا ہے۔ بہت سے امیدواروں کا الزام ہے کہ انٹرویو میں جانبداری کی جاتی ہے۔ یہ اقدام بھی ان الزامات کو ختم کرنے اور شفافیت لانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ اس سے قبل ان دونوں کالجز میں تقرریاں کرنے کے احکامات بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔