امت نیوز ڈیسک //
جموں: امرنا تھ یاترا کے لیے جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے یاتریوں کا بم بم بولے کے نعروں کے بیچ کشمیر کی طرف روانہ ہونے کا سلسلہ انتہائی جوش و خروش سے جاری ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق جمعرات کی صبح بھگوتی نگر بیس کیمپ سے 9 ہزار 2 سو 41 یاتریوں پر مشتمل گیارہواں جھتا کشمیر کی طرف روانہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قافلہ سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ 306 چھوٹی بڑی گاڑیوں میں بالتل اور ننون پہلگام بیس کیمپوں کی طرف روانہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ بالتل بیس کیمپ کے لئے صبح کے ٹھیک ساڑھے تین بجے 3 ہزار 2 سو 6 یاتری روانہ ہوئے جن میں 2036 مرد، 1121 خواتین، 39 بچے اور 10 سادھو شامل تھے۔
ننون پہلگام بیس کیمپ کے لیے 3 بج کر 55 منٹ پر 6 ہزار 35 یاتری روانہ ہوئے جن میں 4540 مرد، 1254 خواتین، 202 سادھو، 9 بچے اور 30 سادھویں شامل تھیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک قریب ڈیڑھ لاکھ یاتریوں نے گپھا کا درشن کیا ہے۔ 62 دنوں پر محیط یہ سالانہ یاترا 31 اگست کو شرون پورنیما کے موقعے پر ختم ہوگی۔ حکام نے یاتریوں کی سہولیت کے لیے دونوں راستوں پر ہیلی کاپٹر سروس بھی دستیاب رکھی ہے۔
یاتریوں کے صحت کو پیش نظر رکھتے ہوئے جنک فوڈ پر پابندی عائد کی گئی ہے اور راستے میں ہی لنگروں کا بھر پور انتظام کیا گیا ہے۔ جموں وکشمیر انتطامیہ اور شری امرناتھ شرائن بورڈ نے امسال بھی یاترا کے لئے فقید المثال انتطامات کئے ہیں۔ دریں اثنا ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے یاتریوں میں یاترا کے تئیں انتہائی جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ یاتری حکومت اور شرائن بورڈ کی طرف سے کئے گئے انتظامات پر بھی خوش اور مطمئن ہیں۔(یو این آئی)