امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:حکمران جماعت بی جے پی کشمیر یونٹ نے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جموں وکشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے 4 برس مکمل ہونے پر ایک تقریب کا اہتمام کیا۔تقریب میں بی جے پی کے کئی رہنماؤں اور کارکنان نے شرکت کی۔
اس دوران بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے خطاب کیا اور اپنے خطاب کے دوران انہوں نے 5 اگست 2019 کے بعد جموں وکشمیر میں آئے بدلاؤ اور ترقیاتی کاموں کا خاکہ پیش کیا اور کہا کہ جموں وکشمیر میں جو مثبت تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں، وہ گزشتہ 70 برس میں دیکھنے کو نہیں مل تھیں۔ جہاں گزشتہ برسوں کے دوران مخلتف شعبہ جات میں ترقی ہوئی ہے وہیں یہاں امن و امان کی فضا بھی قائم ہوئی۔
اس موقعے پر بی جے پے کے رہنماؤں نے ترقیاتی منظرنامہ کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جو پروجیکٹ سالہاسال سے مکمل نہیں ہوپائے تھے،انہیں بی جے پی کی مرکزی حکومت نے مقررر مدت میں مکمل کرکے ایک تاریخ رقم کی۔سیاحتی شعبہ ہو یا باغبانی،زراعت کا شعبہ ہو یا صحت عام ہر ایک میں مثبت تبدیلی سے گزر رہا ہے اور یہ تبدیلی آج زمینی سطح پر صاف طور دیکھی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں دہائیوں سے جاری علیحدگی پسندی اور عسکریت پسندی کو ختم کر کے جموں وکشمیر میں امن و سلامتی کو پروان چڑھایا گیا ۔ایسے میں بنا کسی خوف وخطر اور بنا کسی ڈر کے کھلی سانس میں لوگ زندگی گزار رہیں ہیں۔گن اور مار دھاڑ،پتھربازی اور آئے روز کی ہڑتالی کالیں اب یاد پرینہ بن گئیں ہیں۔
تقریب پر بی جے پی کے رہنماوں نے سیاحتی شعبہ میں ہورہی ترقی کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ یہاں کا سیاحت شعبہ نئی اونچائیوں کو چھو رہا ہے۔گزشتہ برس کی سیاحوں کی ریکارڑ تعداد نے کشمیر کا رخ کیا اور امید ہے کہ رواں برس کے آغاز سے ہی سیاحوں کی بھاری تعداد کشمیر کی سیر پر آرہی ہے اور یہ سب مرکزی سرکاری کی جانب سے جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے اٹھائے گئے مثبت اقدام کا نتیجہ ہے۔
اس بیچ آج جموں وکشمیر نشینل کانفرس اور پی ڈپی پی کے کارکنان اور رہنماؤں کو 5 اگست کے تعلق سے کسی بھی قسم کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ایسے میں پی ڈی پی کے کئی رہنماؤں کو جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب سے ہی اپنے ہی گھروں پر نظر بند رکھا گیا تھا اور کئی کارکنان کو مختلف تھانوں میں پہنچایا گیا تھا۔