امت نیوز ڈیسک //
بارہمولہ میں پولیس نے ایک خاتون کو گر فتار کیا ہے جو پولیس افسر (سب انسپکٹر ) کا روپ دھار کر لوگوں کو لوٹ رہی تھی، اس کے قبضے سے پولیس کی وردی اور 10,000 روپے کی نقدی برآمد کی گئی ہے۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ یکم ستمبر کو پولیس سٹیشن کنزر کو واصف حسن نامی ایک شخص کی جانب سے شکایت موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ ایک بس کے سفر کے دوران ایک خاتون نے اس سے رابطہ کیا جس نے اپنی شناخت آسیہ کے طور پر ظاہر کی اور دعوی کیا کہ وہ اس وقت سب انسپکٹر تعینات ہے۔ اس نے شکایت کنندہ حسن کو یقین دلایا کہ اس کے پاس جموں و کشمیر پولیس میں کانسٹیبل کی حیثیت سے اس کے لیے نوکری کا بندوبست کرنے کا اختیار ہے۔ نوکری کے مواقع کے وعدے کی لالچ میں ، شکایت کنندہ نے پولیس کانسٹیبل کی افسر کی نقالی کرنے والی خاتون کو 10 ہزار روپے دئیے۔
انہوں نے بتایا کہ نقالی کرنے والی خاتون افسر (آسیہ ) نے یکم ستمبر کو حسن سے دوبارہ رابطہ کیا اور تقرری نامے کی فراہمی میں تیزی لانے کے لیے اضافی رقم کی درخواست کی۔ اس نے وعدہ کیا کہ یہ عمل 2 سے 3 دن میں مکمل کر لیا جائے گا۔ دھوکہ دہی کا شبہ ہونے پر حسن نے فوری طور پر پولیس سٹیشن کنزر کو معاملے کی اطلاع دی۔ جس کے بعد تھانہ میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ تفتیش کے دوران پولیس نے کامیابی سے ملزم آسیہ (فرضی نام) کو گر فتار کر لیا، جس کی اصل شناخت بسمہ یوسف شیخ دختر محمد یوسف شیخ ساکنہ ٹپی کھاگ کے طور پر سامنے ہوئی ہے۔ اس کی گرفتاری کے علاوہ، تفتیشی ٹیم نے اس کے قبضے سے پولیس کی وردی اور 10 ہزار روپے بھی برآمد کیے جو اس نے شکایت کنندہ حسن سے دھوکہ دہی سے حاصل کیے تھے۔