امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: ریاستی تحقیقاتی ایجنسی ایس آئی اے (ایس آئی اے) نے ایڈوکیٹ بابر قادری قتل کیس سے متعلق جانکاری اور ملوث افراد سے متلعق معلومات فراہم کرنے والے کو 10 لاکھ روپے کے نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
ایس آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بابر قترل کیس کی اطلاع دینے والے کی شخص کی شناخت انتہائی خفیہ رکھی جائے گی۔ ایس آئی اے کے مطابق جن کے پاس اس کیس سے متلعق کوئی معلومات یا جانکاری ہوگی وہ موبائل واٹس ایپ ،ٹیلی گرام، ای میل یا نمبر 9103998467 پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔
واضح رہے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے سینیئر وکیل مرحوم بابر قادری ولد محمد یاسین قادری کو 24 ستمبر 2020 کو نامعلوم افراد نے ان کے گھر واقع زاہد پورہ حول سرینگر میں گولیاں چلاکر ہلاک کر دیا تھا۔پولیس نے معاملے کی نسبت لال بازار پولیس تھانے میں ایف آئی آر زیر نمبر 62 زیر دفعات 302 آئی پی سی اور 7/25 آرمز ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کییاد رہے کہ بابر قادری کشمیر کے معروف وکیل تھے اور کشمیر کے حالات کے متعلق ٹی وی چینلز پر مباحثوں میں حصہ لیتے تھے۔ گویاکہ وہ کشمیر میں علیحدگی پسندوں کے طرفدار تھے، لیکن اپنے تبصروں میں وہ علیحدگی پسندوں کی پالیسیوں کی کڑی نکتہ چینی کرتے تھے جس کے باعث علیحدگی پسندوں کا ایک طبقہ ان کے تئیں سردمہری کا اظہار کرتا تھا۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں بھی انہوں نے وکیلوں کا ایک علیحدہ گروپ تیار کیا تھا جو اس وقت کی بار ایسوسی ایشن کا شدید نکتہ چین تھا۔ بابر قادری کو نامعلوم اسلحہ برداروں نے ستمبر 2020 میں ان کے سرینگر کی مضافات میں واقع گھر میں ہلاک کیا تھا۔ اسلحہ بردار ایک مؤکل کا روپ دھارن کرکے بابر قادری سے قانونی صلاح لینے کے بہانے ان کے گھر میں داخل ہوئے اور انہیں نزدیک سے گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ وہ سوشل میڈیا پر بھی کافی متحرک تھے۔جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہا تھا کہ بابر قادری کی ہلاکت کی سازش پاکستان میں عسکریت پسندوں نے تیار کی تھی۔ ہلاکت سے چند روز قبل بابر قادری نے سوشل میڈیا پر پولیس سے گزارش کہ تھی کہ اس شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے جو ان کے خلاف مہم چلا رہا ہے۔