امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے بیان کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں تلخی آ گئی ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے اعلیٰ سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔ اب ہندوستان نے کینیڈا کے لیے تمام ویزا سروسز تاحکم ثانی بند کر دی ہیں۔
بی ایل ایس انڈیا ویزا ایپلیکیشن سنٹر نے اپنی ویب سائٹ پر ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تمام ویزا سروسز 21 ستمبر 2023 سے اگلے احکامات تک معطل کر دی گئی ہیں۔
بی ایل ایس انٹرنیشنل انڈیا ویزا ایپلیکیشن سینٹر نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا، ’’ہندوستانی مشن سے اہم معلومات۔ آپریشنل وجوہات کی بنا پر، ہندوستانی ویزا سروس کو 21 ستمبر 2023 سے تاحکم ثانی معطل کر دیا گیا ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کے لیے براہ کرم بی ایل ایس ویب سائٹ دیکھیں۔‘‘
ایک ہندوستانی اہلکار نے ویزا خدمات کی معطلی کی تصدیق کی، تاہم اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا ’’زبان صاف ہے اور یہ وہی کہتی ہے جو کہنا چاہتی ہے۔‘‘ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان نے کوویڈ 19 وبائی امراض کے بعد ویزا خدمات معطل کی ہیں۔
اس سے قبل وزارت خارجہ کی جانب سے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی تھی جس میں کینیڈا جانے والے ہندوستانی شہریوں سے محتاط رہنے کو کہا گیا تھا۔ کہا گیا تھا کہ کسی ایسے علاقے میں نہ جائیں جہاں ہندوستان مخالف واقعات پیش آئے ہوں یا اس کا امکان ہو۔ نیز، کینیڈا میں نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور وہاں جاتے وقت محتاط رہیں۔
دو روز قبل کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے خالصتانی علیحدگی پسند کے قتل میں ہندوستانی حکومت کے ایجنٹ کے ‘ممکنہ’ ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔