امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: فوج کی چنار کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی اور جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے پیر کو سرینگر کے بادامی باغ فوجی چھاﺅنی میں ایک سکیورٹی میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔اس غیر معمولی اہمیت کی حامل میٹنگ میں سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ انسداد دراندازی اور انسداد دہشت گردی گرڈ کو مضبوط کرنے کی خاطر طریقہ کار پر غور کیا گیا۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ چنار کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی اور پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کی سربراہی میں پیر کے روز بادامی باغ فوجی چھاونی میں جموں وکشمیر کے سکیورٹی منظر نامے کا جائزہ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے دوران انسداد دراندازی گرڈ کو مضبوط کرنے کے طریقہ کار پر غور کیا گیا ۔دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ میٹنگ کے دوران کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز کے بارے میں کور کمانڈر اور پولیس سربراہ کو جانکاری فراہم کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران کور کمانڈر اور پولیس چیف نے آفیسروں کو ہدایت دی کہ عسکریت پسندوں اور ان کے سہولیت کاروں کے خلاف کارروائیاں جاری رہنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں امن و امان کو مضوط کرنے کے لئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران ایل او سی پر سکیورٹی گرڈ کو مزید مضبوط بنانے پر بھی زور دیا گیا تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
ذرائع کے مطابق کور کمانڈر اور پولیس سربراہ کو ایل او سی پر فوج کی تعیناتی کے بارے میں بھی جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا گیا کہ کسی کو بھی اس طرف آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔پولیس سربراہ نے کہا کہ عسکریت پسندوں اور ان کے معاونین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ایجنسیوں کے درمیان قریبی تال میل کی وجہ سے ہی عسکریت پسندوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران کشمیر صوبے کی سکیورٹی صورتحال کا ازسر نو جائزہ لیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ جموں وکشمیر میں سکیورٹی گرڈ کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ہیومن انٹیلی جنس کو بھی فعال کیا جائے گا تاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اس میٹنگ کے دوران اہم فیصلے لئے گئے۔بتادیں کہ یہ میٹنگ گڈول کوکرناگ میں ہوئی تصادم آرائی کے تناظر میں منعقد ہوئی جس دوران اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔واضح رہے کہ گڈول کوکر ناگ میں سات روز تک جاری رہنے والی جھڑپ میں تین اعلیٰ آفیسران جاں بحق ہوئے تھے۔”