امت نیوز ڈیسک //
پلوامہ: جموں و کشمیر پولیس نے فوج کے ساتھ مل کر ہفتہ کی صبح گلشن پورہ ترال کے گجر بستی ناگہ بل جنگلات میں زیر زمین عسکریت پسندوں کے دو کمین گاہوں کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ ترال پولیس اور فوج کے 42 آر آر نے مخصوص اطلاع موصول ہونے پر گلشن پورہ ناگبل فاریسٹ ترال کے جنگلاتی علاقے میں تلاشی کے دوران عسکریت پسندوں کے دو ٹھکانوں کا پتہ لگایا۔انہوں نے مزید کہا کہ تلاشی کے دوران کھانا پکانے کے برتنوں کے ساتھ ایک گیس سلنڈر برآمد کیا گیا۔ تاہم کمین گاہوں سے کوئی ہتھیار و گولہ بارود برآمد نہیں ہوا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ پرانے کمین گاہ تھے اور عسکریت پسند ان کو استعمال کرتے تھے۔
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کو عسکریت کے لحاظ سے کافی سرگرم علاقہ تصور کیا جاتا تھا جہاں سے حزب المجاہدین سے وابستہ عسکریت پسند برہان وانی اور زاکر موسی جیسے عسکری کمانڈر سرگرم رہے ہیں۔ جولائی 2016 میں عسکری کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔ وادی میں برہان وانی کی ہلاکت پر 4 ماہ سے زائد عرصہ تک کرفیو اور بند رکھا گیا تھا۔ اس دوران انٹرنیٹ پر مکمل پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اس کے علاوہ حریت پسند رہنماؤں کی جانب سے بھی برہان وانی کی ہلاکت کے خلاف وادی کشمیر میں بند اور ہڑتال کا اعلان کیا جاتا تھا.