امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز بھارتی فوج سے ان الزامات کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی کہ جموں و کشمیر کے ضلع کولگام میں کچھ یونٹ مقامی نوجوانوں کو بندھوا مزدوری میں ڈال کر ہراساں کر رہے ہیں۔تاہم سرینگر میں مقیم دفاعی پی آر او لیفٹیننٹ کرنل منوج ساہو نے کہا کہ یہ الزامات سچ نہیں ہیں۔
محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ”کولگام کے کانسلو کنڈا علاقے کے رہائشیوں کی طرف سے 9 آر آر کیمپ کے فوجیوں کی طرف سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے بارے میں پریشان کن کالیں موصول ہوئیں۔اس بات پر بھی تشویش ہے کہ وہ نوجوانوں کو آرمی کیمپ میں بلا رہے ہیں اور انہیں مفت میں مزدوری کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔”انہوں نے پوسٹ میں مزید لکھا کہ "میں جی او سی اونتی پورہ بلبیر سنگھ سے گزارش کرتی ہوں کہ برائے مہربانی ان تشویشناک الزامات پر غور کریں اور اگر یہ الزامات سچ ہے تو اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
وہیں سرینگر میں مقیم دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل منوج ساہو نے کہا کہ یہ الزامات "سچ نہیں” ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ "یہ سچ نہیں ہے. اسے مقامی طور پر چیک کیا گیا ہے۔ فوج کی طرف سے کام کرنے والے مزدوروں کو وقت پر ادائیگی کی جاتی ہے اور ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔”