امت نیوز ڈیسک //
منشیات کے بین ریاستی گروہ کی تحقیقات کے دوران کپواڑہ سے پنجاب کے لدھیانہ تک مضبوط روابط کا انکشاف ہو ا ہے کی بات کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ اس گروہ میں ابھی تک 8افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن میں سے چار کا تعلق کپواڑہ اور انتہائی مطلوب اسمگلر سمیت چار پنجاب کے رہائشی ہے ۔
سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ کچھ دن پہلے بے نقاب کئے گئے ”بین ریاستی نارکو ماڈیول “کے رابطے شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع سے لدھیانہ پنجاب تک پائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے چار کپواڑہ اور چار پنجاب سے ہیں جبکہ 30 کلو کوکین، 5 کروڑ روپے نقد، گاڑیوں کی 40 جعلی نمبر پلیٹس، پاسپورٹ اور ایک جرمنی کا بنا ہوا ریوالور برآمد کیا گیا ہے۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ رام بن پولیس نے حال ہی میں گاڑی کو روکا اور 30 کلو گرام کوکین نما مادہ برآمد کیا۔ انہوں نے کہا ””اگرچہ ایف ایس ایل کی حتمی رپورٹ کا انتظار ہے، ایسا لگتا ہے کہ برآمد شدہ مادہ کوکین ہے“۔
انہوں نے مزید کہا کہ شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع سے چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔جموں کشمیر پولیس سربراہ نے کہا ”تحقیقات کے دوران، یہ پتہ چلا کہ بین ریاستی نارکو ماڈیول کے رابطے کپواڑہ ضلع سے جڑے ہوئے ہیں۔ کپواڑہ کا امروہی منشیات کی اسمگلنگ کیلئے استعمال ہونے والا پسندیدہ راستہ ہے“ ۔
انہوں نے کہا” تازہ کھیپ بھی اسی راستے سے اسمگل کی گئی۔ ہم نے کپواڑہ کے امروہی علاقے میں منشیات کی ملی ٹنسی سے متعلق 12 مقدمات درج کیے ہیں ۔ “
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ڈرون سے گرائے جانے والے منشیات کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں، لیکن ایسی مصدقہ لیڈس ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ منشیات کو جسمانی طور پر اسمگل کیا گیا ہے۔