امت نیوز ڈیسک //
مرکزی سرکار نے جموں کشمیر انتظامیہ کو حال ہی میں کالعدم قرار دی گئی تحریک حریت اور مسلم لیگ جموں کشمیر سے وابستہ اثاثے ضبط کرنے، بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے اور مالیات کو بلاک کرنے کی ہدایت کی۔مرکزی وزارت داخلہ نے دو الگ الگ نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ 27 دسمبر 2023 کو مسلم لیگ جموں کشمیر (مسرت عالم) کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا تھا۔ اسی طرح تحریک حریت جموں و کشمیر (ٹی ای ایچ) پر اسی قانون کے تحت 31 دسمبر 2023 کو پابندی عائد کی گئی تھی۔
جاری کردہ نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ یو اے پی اے کے سیکشن 42 کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، مرکزی سرکار نے ریاستی سرکاروں اور مرکز کے زیر انتظام انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ان غیر قانونی ایسی تنظیمیں کے خلاف کارروائی کریں، جس میں ایکٹ کے سیکشن 7 اور 8 کو شامل کیا گیا ہے، جو کہ فنڈز کے استعمال پر پابندی اور ان مقامات کو مطلع کرنے سے متعلق ہے۔وزارت داخلہ نے تحریک حریت جموں و کشمیر پر پانچ سالہ پابندی کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم ملی ٹینسی کو فروغ دینے اور جموں و کشمیر میں بھارت مخالف پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہے۔
واضح رہے کہ تحریک حریت جموں و کشمیر کی بنیاد مرحوم سید علی گیلانی نے سنہ 2004 میں رکھی جب انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس سے علیحدگی اختیار کی۔اس تنظیم کی قیادت اب مسرت عالم بٹ کر رہے ہیں، جو اس وقت جیل میں ہیں۔اس کے علاوہ مسرت عالم بٹ کی تنظیم، مسلم لیگ جموں کشمیر، کو بھی سرکار نے خطے میں ملک دشمن اور علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر پابندی لگا دی تھی۔
واضح رہے مرکزی سرکار نے 2019 کے بعد نصف درجن کے قریب علیحدگی پسند جماعتوں پر پابندی عائد کی ہے ۔