امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:جموں کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں شہر خاص کے قدیم پل ’’حبہ کدل‘‘ کی تجدید نو کے بعد عوام کے لئے وقف کیا گیا۔ یہ پل دریائے جہلم پر تعمیر کیا گیا تھا، تاہم اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت اس کا رنگ و روغن کرکے اس کی رونق بڑھائی گئی ہے۔ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس پل کو عوام کے نام وقف کیا۔ اس پل پر گزشتہ چھ ماہ سے زائد عرصے سے کام جاری تھا۔ ماضی میں اس پل پر ٹریفک کی نقل و حمل بھی جاری تھی، چونکہ یہ پل لکڑی سے تعمیر کیا گیا تھا لیکن اس پل کو بعد ازاں ٹریفک کے لیے بند کیا گیا اور قریب ہی ایک کنکریٹ پل ٹریفک کے لئے تعمیر کیا گیا۔
منوج سنہا نے افتتاحی تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر سرینگر کی اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت تجدید نو کی جا رہی ہے اور اس کی رونق دوبالہ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسمارٹ سٹی کا چرچا ملک میں کیا جا رہا ہے اور یہ شہر اسمارٹ سٹی سے کافی مقبول ہوگا۔
غور طلب ہے کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے سرینگر اور جموں شہروں کو اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت تجدید نو کی ہے اور ان کا رنگ و روغن کیا جا رہا ہے۔ اس پروجیکٹ کو سنہ 2015 میں مرکزی سرکار نے منظوری دی تھی جس کے تحت سرینگر اور جموں شہروں پر دو سو ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ اس فنڈ میں سے مرکزی سرکار ایک سو کروڑ فنڈ واگزار کرے گی جبکہ جموں کشمیر انتظامیہ ایک ہزار کروڑ روپئے خرچ کرے گی۔ جموں کشمیر کے علاوہ ملک میں ایک سو شہروں کی اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت تجدید نو کی جا رہی ہے۔