امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: وادی کشمیر میں بیس روزہ چلہ خورد کے پہلے دن شبانہ درجہ حرارت میں گراوٹ درج ہوئی ہے جس سے سردی کا زور ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔
ادھر وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3.5 سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی جبکہ سرحدی ضلع کپوارہ میں 3.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں 4 فروری تک موسمی صورتحال خراب رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسری مغربی ہوا وارد ہونے کے پیش نظر 30 اور 31 جنوری کو وادی میں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری کا امکان ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میں بھاری برف باری ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وادی میں بعد ازاں وادی میں یکم فروری سے 4 فروری تک بھی ہلکی برف باری اور میدانی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ایک ہفتے کے دوران وادی میں دن کے درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ ہوسکتی ہے۔
دریں اثنا وادی میں چلہ خورد کے پہلے ہی دن شبانہ درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارد ہوئی ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 3.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی3.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوا ہے گرچہ اس چلہ کے دوران بھی بھاری برف باری ہوسکتی ہے تاہم درجہ حرارت میں بتدریج بہتری ریکارڈ کی جائے گی۔