امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: جموں وکشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر صوبے کی تین نشستوں پر پارٹی نے اپنے امیدوار کھڑا کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں اور لداخ کی تین نشستوں پر پی ڈی پی انڈیا الائنس کے امیدواروں کی حمایت کرئے گی۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے پی ڈی پی کو کشمیر میں اپنے امیدوار کھڑا کرنے پر مجبور کیا۔ان باتوں کا اظہار محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی صورتحال سب کے سامنے عیاں ہے، آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں جبکہ اقلیتوں کے ساتھ ظلم و جبر ہورہا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا ملک کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہی انڈیا الائنس کے ساتھ جانے کافیصلہ لیا گیا ۔
انہوں نے کہا :’میری ذاتی خواہش تھی کہ ہم جموں وکشمیر میں متحدہ ہو کر الیکشن لڑیں اور اس ضمن میں نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو مکمل اختیار دیا تھا۔ ‘پی ڈی پی صدر نے کہاکہ فاروق عبداللہ نے ہم سے پوچھے بغیر ہی کشمیر کی تین پارلیمانی سیٹوں پر امیدوار اتارنے کا فیصلہ لیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگر فاروق عبداللہ پی ڈی پی کے ساتھ صلاح مشورہ کرتے، تو ہم کشمیر صوبے میں بھی ان کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے تاہم اس کے بجائے فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ نے پی ڈی پی کے خلاف بیانات جاری کئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عمر عبداللہ نے یہاں تک کہہ دیا کہ پی ڈی پی کا وجود ختم ہوگیا اور اس کا کئی نام ونشان نہیں جو ناقابل برداشت ہے۔ان کے مطابق کشمیر کی تین پارلیمانی نشستوں پر پی ڈی پی نے امیدوار کھڑا کئے لیکن لداخ اور جموں کی تین سیٹوں پر پارٹی انڈیا الائنس کی حمایت کریں گے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر کو جیل خانے میں تبدیل کیا ،کشمیر میں بات کرنا بھی جرم بن گیا ہے جو بھی کھل کر اپنی رائے کا اظہارکرتا ہے اس کو ملک دشمن قراردے کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جارہا ہے۔
پی ڈی پی منشور کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا :’میری آواز ہی میرا منشور ہے۔
( یو این آئی)