امت نیوز ڈیسک //
رام بن: بی جے پی کے لوک سبھا انتخابات کے لیے اس کے منشور ’’سنکلپ پترا‘‘ کا مذاق اڑاتے ہوئے، نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا کہ ’’اس کا مقصد سابق ریاست ( یعنی جموں کشمیر) کی تباہی ہے۔‘‘ اتوار کو ایک خبر رساں ادارے کے ساتھ بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا: ’’میں صبح سے ہی انتخابی مہم میں مصروف رہا ہوں۔ میں نے ابھی تک ان کا منشور نہیں پڑھا ہے۔ لیکن میں نے جو کچھ سمجاھ ہے، جمع کیا ہے، اس کی رو سے ان (بی جے پی) کے منشور میں جموں و کشمیر کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ بی جے پی کے منشور ہمیشہ جموں و کشمیر میں تباہی لائے ہیں۔‘‘
عمر عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ ’’انڈیا بلاک‘‘ جموں و کشمیر کی سبھی (پانچوں) لوک سبھا حلقوں اور لداخ کی ایک نشست پر کامیابی حاصل کرے گا۔ ’انڈیا‘ کے ساتھ وابستہ سیاسی جماعتوں کے درمیان طے پانے والی نشستوں کے اشتراک کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر، کانگریس پارٹی جموں، ادھم پور اور لداخ پارلیمانی حلقوں میں اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی، جبکہ نیشنل کانفرنس اننت ناگ – راجوری ، سرینگر اور بارہمولہ لوک سبھا کی نشستوں سے مقابلہ کرے گی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ہم نے ابھی تک آرٹیکل 370 کی بحالی کی امید نہیں کھوئی ہے۔ ڈی ایم کے اور ٹی ایم سی جیسی بہت سی ہم خیال جماعتیں ہیں، جو آرٹیکل 370 پر ہمارے ساتھ ہیں۔ بی جے پی نے اُس وقت امید نہیں چھوڑی جب اس کے پاس صرف 2 لوک سبھا سیٹیں تھیں تو ہم کیوں نا امید ہوں؟‘‘ بی جے پی اپنے انتخابی منشور ’’سنکلپ پترا‘‘ میں، بی جے پی نے یونیفارم سیول کوڈ (یو سی سی) کو نافذ کرنے اور دیگر اہم انتخابی وعدوں کے ساتھ شمال مشرق میں پائیدار امن لانے کا عہد کیا ہے۔ بی جے پی نے اتوار کو نئی دہلی میں اپنے ہیڈکوارٹر پر وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی موجودگی میں اپنا منشور جاری کیا ، جس میں کئی مرکزی وزراء اور پارٹی کے سینئر عہدیدار موجود تھے۔
یاد رہے کہ اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کے تحت خصوصی آئینی مراعات کو منسوخ کرنے کے مرکز کے تاریخی فیصلے کے بعد ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کو پارلیمنٹ نے 2019 میں منظور کیا تھا، جس کے نتیجے میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ بی جے پی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جموں و کشمیر کی چھ میں سے تین نشستیں جیتیں تھیں، جبکہ نیشنل کانفرنس نے بقیہ تین نشستیں جیتیں تھیں۔ جموں و کشمیر میں 19 اپریل سے 20 مئی تک پہلے پانچ مراحل میں ووٹنگ ہوگی۔(اے این آئی)