امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: سری نگر کے گنڈ بل علاقے میں منگل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے بعد لاپتہ ہونے والے باپ بیٹے سمیت تین افراد کی تلاش کے لیے اتوار کو مسلسل چھٹے روز بھی آپریشن وسیع پیمانے پر جاری ہے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج ودھی کمار بردی ریسکیو آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔
غور طلب ہو کہ گنڈ بل علاقے میں منگل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹ گئی تھی، جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کے دو کمسن بیٹوں سمیت 6 افراد کی موقت واقع ہوئی جبکہ تین افراد ہنوز لاپتہ ہیں۔
حکام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، ریور پولیس و دیگر ایجنسیوں سمیت 14 ٹیمیں وسیع پیمانے پر آپریشن چلا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن اتوار کی صبح سے دوبارہ شروع ہوا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردی کا کہنا ہے کہ نا ساز موسمی حالات کے باوجود بھی لاپتہ افراد کی باز یابی کے لیے آپریشن جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کو بر آمد کرنے کے لئے کوششیں وسیع پیمانے پر جاری ہیں تاکہ ان کے اہلخانہ کو کسی حد تک راحت مل سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی کوششیں ضرور ثمر آور ثابت ہوں گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ بارشوں اور جہلم میں پانی کی سطح بڑھ جانے سے آپریشن ٹیموں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ادھر لاپتہ افراد کے غم سے نڈھال اہلخانہ و دیگر احباب و اقارب بھی روز صبح سویرے دریائے کے کنارے پر جمع ہو جاتے ہیں اور روتے سسکتے لاشوں کی بازیابی کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔ بتادیں کہ اس المناک واقعے سے پوری وادی میں ماتم کا ماحول چھایا ہوا ہے۔
بانڈی پورہ میں جھیل ولر میں کشتی الٹنے سے ماہی گیر ہلاک
اطلاعات کے مطابق آئی جی کشمیر ودھی کمار بردی ریسکیو آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں، انسپکٹر جنرل آف پولیس یومیہ اس آپریشن کے بارے میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں سے آگاہی حاصل کر رہے ہیں۔ (یو این آئی)