امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جو راجھستان میں نفرت انگیز تقریر کی، اس سے وہ وطن کو توڑنا چاہتے ہیں اور ملک کے آئین کو بھی بدلنا چاہتے ہیں۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ انتخاب بی جے پی اور ان کے نفرت انگیز منشور کے خلاف ہے تو لوگوں کو ہوشیاری سے اپنا ووٹ ڈالنا چاہیے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان میں ایک انتخابی ریلی کے دوران متنازع ریمارکس دیے جہاں انہوں نے بھارت مبینہ "دراندازوں” پر حملہ کیا اور کہا کہ اپوزیشن پارٹی ملک کی دولت ان لوگوں میں تقسیم کرے گی جن کے زیادہ بچے ہیں۔
فاروق عبداللہ نے آج یہ باتیں سرینگر میں کانگریس دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کی جہاں ان کے ساتھ جموں کشمیر پردیش کانگرس کمیٹی کے صدر وقار رسول اور نیشنل کانفرنس کے سرینگر پارلیمانی نشست کے امیدوار آغا روح اللہ مہدی بھی موجود تھے۔
نیشنل کانفرنس کے امیدوار آغا روح اللہ مہدی نے آج سرینگر نشست کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔ ان کے ہمراہ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ تھے۔ کانگرس صدر وقار رسول سمیت درجنوں کانگرس کارکنان ان کے ساتھ بھی تھے۔
کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد فاروق عبداللہ اور آغا روح اللہ کانگریس دفتر میں داخل ہوئے تاکہ کارکنان کو یہ پیغام دیا جائے کہ وہ آغا روح اللہ مہدی کی حمایت کریں۔ وقار رسول نے اس موقعے پر کہا کہ انڈیا الائنس نے کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے تین امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے اور کارکنان کو انہیں امیدوار کی حمایت کرنی چاہیے۔
وقار رسول نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لیڈران یہ دعوے کرتے ہیں کہ وہ انڈیا الائنس کا حصہ ہیں، ان کو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ انڈیا الائنس نے جموں کشمیر میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے اور کوئی پارٹی اس کا حصہ نہیں ہے۔
وہیں، کانگریس پارٹی کے صدر وقار رسول نے میڈیا کو بتایا کہ ‘انڈیا الائنس ان طاقتوں کو ہرانے کے لیے تیار ہے، جنہوں نے جموں و کشمیر کو تباہ کیا اور جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہماری پارٹی پوری طاقت سے نیشنل کانفرنس کو کامیاب کرنے کی کوشش کرے گی’۔