امت نیوز ڈیسک//
نئی دہلی: ہندوستان کی وزارت خارجہ نے ایک عوامی تقریب میں خالصتان کے حق میں نعرے لگانے کے سلسلے میں کینیڈا کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ میں پیر کو طلب کیا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم ذاتی طور پر اس پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔
حکومت ہند نے اس بات پر گہری تشویش اور شدید احتجاج کا اظہار کیا کہ تقریب میں اس طرح کے پریشان کن اقدامات کو بغیر روک ٹوک جاری رکھنے کی اجازت دی گئی۔ حکومت ہند کی جانب سے کینیڈا میں ڈپٹی ہائی کمشنر کو بتایا گیا ہے کہ یہ ایک بار پھر اس سیاسی پناہ کی عکاسی کرتا ہے جو کینیڈا میں علیحدگی پسندی، انتہا پسندی اور تشدد کو دیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق حکومت ہند نے کینیڈا سے واضح طور پر کہا کہ کینیڈا میں اس طرح کے مسلسل اظہار رائے اور ماحول سے نہ صرف ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات متاثر ہوتے ہیں بلکہ کینیڈا میں اپنے ہی شہریوں کے لیے تشدد اور جرائم کو بھی فروغ ملتا ہے۔ اتوار کو ٹورنٹو میں یوم خالصہ کی تقریب میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور اپوزیشن لیڈر پیئر پوئیلیور کی موجودگی میں خالصتان کے حق میں نعرے لگائے گئے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم کی طرف سے جون 2023 میں کینیڈا کے خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کا الزام ہندوستانی حکومت کے ایجنٹوں پر عائد کرنے کے بعد ہندوستان اور کینیڈا ایک غیر معمولی سفارتی بحران سے دوچار ہیں۔ تاہم بھارت نے ان الزامات کو ‘مضحکہ خیز’ اور ‘سیاسی طور پر محرک’ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔