امت نیوز ڈیسک //جموں، 04 مئی : پونچھ ضلع میں ہفتہ کو ملی ٹینٹوں کے ایک گروپ کے حملے کے بعد ہندوستانی فضائیہ کے کم از کم پانچ اہلکار زخمی ہوگئے، حکام نے بتایا۔
حکام نے نیوز ایجنسی – کشمیر نیوز آبزرور (کے این او) کو بتایا، یہ حملہ شاہ ستار کے جنگلاتی علاقے میں ہوا، جو درختوں سے ڈھکا ہوا ہے اور جو سرحدی ضلع پونچھ کے سورنکوٹ کے سنائی ٹاپ اور مینڈھر کے گورسائی علاقے کے درمیان آتا ہے۔
جموں میں مقیم فوج کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید وضاحت نہیں کی۔ اس خطے میں مسلح افواج پر یہ پہلا بڑا حملہ ہے جس میں پچھلے سال فوج پر کئی حملے ہوئے تھے۔
حملے کی جگہ سے ملنے والی تصویروں میں فائرنگ کی زد میں آنے والی گاڑی کی ونڈ اسکرین پر گولیوں کے کم از کم ایک درجن سوراخ نظر آئے۔ ذرائع نے بتایا کہ زخمی ہوائی اہلکاروں کو حملے کے آدھے گھنٹے کے اندر ہی پونچھ سے کمانڈ ہسپتال ادھم پور پہنچایا گیا جبکہ قافلے کی دیگر گاڑیوں کو محفوظ بنا کر اپنی منزل تک پہنچا دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ کے این او نیوز ایجنسی کو ایک بیان میں، ہندوستانی فضائیہ نے کہا کہ "آئی اے ایف کے ایک گاڑی کے قافلے پر جنگجوؤں نے جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں شاہستار کے قریب حملہ کیا۔ اس وقت مقامی فوجی یونٹوں کی جانب سے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ قافلے کو محفوظ بنا لیا گیا ہے، اور مزید تفتیش جاری ہے۔”
ادھر ذرائع نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کی نقل و حرکت کی اطلاع کے بعد مینڈھر اور اس سے ملحقہ سورنکوٹ کے درمیان کے علاقے میں پچھلے کچھ دنوں سے تلاشی آپریشن جاری تھا۔ تلاشی کے دوران ملی ٹینٹوں نے فضائیہ کے اہلکاروں کو لے جانے والی گاڑی پر فائرنگ کر دی، بعد میں جوابی کارروائی کی گئی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ کے تبادلے میں پانچ اہلکار زخمی ہو گئے۔ حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکورٹی فورسز کی کمک علاقے میں پہنچ گئی۔
قصورواروں کو پکڑنے کے لیے مقامی راشٹریہ رائفلز یونٹ کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور تلاش جاری ہے۔ راجوری اور پونچھ اضلاع میں پھیلے پیر پنجال علاقے میں گزشتہ 12 دنوں میں یہ دوسرا عسکریت پسندانہ حملہ ہے۔ 22 اپریل کو تھانہ منڈی کے علاقے شاہدرہ شریف کے قریب نامعلوم ملی ٹینٹوں کی فائرنگ سے ایک 40 سالہ سرکاری ملازم ہلاک ہو گیا تھا۔ اس شخص کی شناخت کنڈا ٹاپ کے محمد رازق کے نام سے ہوئی ہے اور اس کا بھائی فوج میں سپاہی ہے۔