امت نیوز ڈیسک //
اننت ناگ : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور جموں کشمیر سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سرینگر پارلیمانی نشست پر ہوئی ووٹنگ کے دوران ’’پی ڈی پی حمایتیوں کو بوتھ سے دور رکھنے‘‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’13مئی پیر کو سرینگر نشست پر ووٹنگ عمل کو ایک سازش کے تحت سست کرنے کی کوشش کی گئی۔‘‘
محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے قاضی گنڈ علاقے میں منعقدہ پی ڈی پی ریلی کی ریلی کے دوران عوام سے جوق در جوق ووٹنگ عمل میں شرکت کرنے کی اپیل کی۔ اننت ناگ – راجوری پارلیمانی نشست پر 25مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ محبوبہ مفتی نے قاضی گنڈ میں عوام سے کہا: ’’سرینگر پارلیمانی نشست کی طرح آپ لوگوں کو بھی ووٹنگ سے دور رکھنے کے لیے حربے کیے جائیں گے، ووٹنگ کا عمل سست کیا جائے گا، مگر آپ لوگ ان حربوں سے خوفزدہ نہ ہوں، کتنا بھی وقت قطار میں رہنا پڑے، آپ ووٹ ضرور ڈالنا۔‘‘ محبوبہ مفتی نے سرینگر پارلیمانی نشست پر ہوئی ووٹنگ کی شرح پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت نے ثابت کر دکھایا کہ وہ بی جے پی کے اس فیصلہ کے خلاف ہیں جو 2019 میں لیاگیا تھا۔‘‘
محبوبہ نے کہا کہ 2019 کے بعد جس طرح کے حالات پیدا کئے گئے اس سے یہاں کے لوگ گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بے بس عوام نے ووٹ کی طاقت سے بی جے پی کو مونہ توڑ جواب دے دیا۔ انہوں نے کہا: ’’بی جے پی، یہاں جمہوریت پر ڈاکہ ڈالنے کی فراق میں ہے کیونکہ انہیں لگ رہا ہے کہ یہاں کی عوام ان کے ساتھ نہیں ہے۔‘‘
محبوبہ نے دعویٰ کی کہ ’’ایک سازش کے تحت پی ڈی پی کو پارلیمنٹ میں جانے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے،کیونکہ انہیں لگ رہا ہے کہ پی ڈی پی واحد ایک ایسی جماعت ہے جو سرکار کے غلط فیصلوں کو چلینج کرنے کی اہل ہے۔‘‘ محبوبہ نے مزید کہا کہ ’’ایک سازش کے تحت سرینگرنشست کے لئے پارلیمانی انتخابات کے دوران ان جگہوں پر ووٹنگ کے عمل کو سست کرنے کی کوششیں کی گئیں جہاں پر پی ڈی پی کے حق میں ووٹوں کی شرح زیادہ تھی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دیگر نشستوں پر بھی ایسا کرنے کی کوشش کی جائیں گی لہذا عوام کو خبردار رہنے کی ضرورت ہے اور اپنے گھروں سے نکل کر اپنی حق رائے دہی کا بھرپور استعمال کرکے تمام سازشوں کو ناکام بنانا چاہئے۔