امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: پاکستان کے سابق وزیر فواد چوہدری نے بھارت میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات 2024 کے حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ نریندر مودی یہ الیکشن ہاریں، تب ہی دونوں ممالک کے تعلقات بہتر ہوں گے۔ اس کے ساتھ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کی بھی حمایت کی ہے۔ فواد چودھری نے راہول گاندھی، اروند کیجریوال اور ممتا بنرجی کے لئے جیت کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اس کے بعد سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو دیے گئے انٹرویو میں پی ایم مودی نے پاکستان کے سابق وزیر فواد چوہدری کی طرف سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سرپرست اروند کیجریوال اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو دی گئی حمایت پر کہا تھا کہ یہ ایک تحقیقات کا معاملہ ہے۔ اس پر بھارت کے تمام سیاسی حلقوں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے۔ لیکن اب پاکستان کی عمران حکومت میں وزیر رہنے والے فواد چوہدری نے خود اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی اور ان کی بنیاد پرستی والی سوچ کی شکست بہت اہم ہے۔ اس کے ساتھ فواد چودھری نے راہول گاندھی، اروند کیجریوال اور ممتا بنرجی کو بھی لوک سبھا انتخابات میں جیت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسلمان ہوں یا باقی بھارت کے لوگ، وہ سب اس وقت بنیاد پرست نظریات کا سامنا کر رہے ہیں جس طرح دیگر اقلیتوں کو ظلم کا سامنا ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ نریندر مودی کو انتخابات میں ہرایا جائے اور پاکستان میں ہر کوئی چاہتا ہے کہ انہیں ہرایا جائے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات اسی وقت بہتر ہو سکتے ہیں جب انتہا پسندی میں کمی آئے۔ پاکستان میں بھارت کے لوگوں کے لئے نفرت نہیں ہے۔ لیکن، آر ایس ایس اور بی جے پی کا جو اتحاد ہے وہ پاکستان کے خلاف نفرت پیدا کر رہا ہے، وہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کر رہا ہے اور اس نظریے کے لوگوں کو شکست دینا بہت ضروری ہے۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بھارت کے ووٹر بیوقوف نہیں ہیں۔ اس میں بھارتی ووٹرز کو فائدہ ہوگا، پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے چاہئیں اور بھارت کو ترقی پسند ملک کے طور پر آگے بڑھنا چاہیے۔ اس کے لیے نریندر مودی اور ان کی بنیاد پرست سوچ کو شکست دینا بہت ضروری ہے۔ ہماری نیک تمنائیں جو بھی ان کو ہرائے، چاہے وہ راہل ہو، کیجریوال ہو یا ممتا بنرجی ہوں ان کے ساتھ ہیں۔
اس سے قبل فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر آئی اے این ایس کے ساتھ پی ایم مودی کے انٹرویو کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیا۔ میں دراصل جیل میں تھا اور پاکستان میں فاشسٹ حکومت کی مخالفت کرنے پر سیاسی طور پر محرک مقدمات کا سامنا کر رہا تھا۔ لیکن، میں ہر اس شخص کی حمایت کروں گا جو انتہا پسندوں کے خلاف کھڑا ہوگا۔
فواد چوہدری نے مزید لکھا کہ ‘بانی پاکستان نے بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کے حقوق کے لیے کھڑے ہونے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستانی حکومت اپنا کردار ادا نہیں کر رہی۔ لیکن میں بھارت میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے ہر حال میں بات کروں گا کیونکہ وہاں مسلمانوں کے خلاف پھیلی ہوئی نفرت کو شکست دینا ہوگی۔ آر ایس ایس اور بی جے پی کے نفرت اور انتہا پسندی کے گٹھ جوڑ کو شکست دینی ہے اور جو بھی انہیں شکست دے گا وہ دنیا میں عزت پائے گا۔
درحقیقت راہول گاندھی اور اروند کیجریوال کو پاکستان سے حمایت ملنے کے سوال پر پی ایم مودی نے آئی اے این ایس کو بتایا تھا کہ یہ لوک سبھا الیکشن بھارت کا ہے اور بھارت کی جمہوریت بہت پختہ ہے، اس کی اپنی صحت مند روایات ہیں اور بھارت کے ووٹر بھی سمجھدار ہیں۔ باہر والے کوئی ووٹر نہیں ہیں جو حرکات سے متاثر ہوں گے۔ پتہ نہیں کیوں صرف چند لوگ ایسے ہیں جنہیں ہم سے دشمنی ہے، کیوں چند ہی لوگ ہیں جن کی حمایت کی آوازیں وہاں سے اٹھتی ہیں۔ اب یہ تحقیقات کا بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔