امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: شری امرناتھ جی یاترا کے لئے یاتریوں کے جوش وخروش اور رش کو دیکھ کر امسال گذشتہ کئی برسوں کے ریکارڈ پاش پاش ہونے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق 29 جون سے شروع ہونے والی اس یاترا کے دوران اب تک 4 لاکھ 17 ہزار یاتری پوتر گھپا کے درشن سے فیضیاب ہوئے ہیں جبکہ یاترا کے لئے ابھی کم وبیش ایک ماہ باقی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یاتریوں کے جوش و خروش اور رش کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ امسال گذشتہ کئی برسوں کے ریکارد ٹوٹ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ روزانہ بنیادوں پر بڑی تعداد میں یاتریوں کا پوتر گھپا کے درشن سے فیضیاب ہونے کا سلسلہ انتہائی پر امن طریقے اور خوش اسلوبی سے جاری و ساری ہے۔
سال گذشتہ ساڑھے چار لاکھ یاتری کشمیر میں 3 ہزار 8 سو 80 فٹ کی بلندی پر واقع پوتر گھپا کے درشن سے فیضیاب ہوئے ہیں جبکہ سال 2022 میں 3 لاکھ 65 ہزار یاتریوں کو یہ اہم یاترا انجام دینے کا شرف حاصل ہوا تھا۔
دریں اثنا جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے بدھ کی صبح قریب تین ہزار یاتریوں کا ایک اور قافلہ کشمیر کے لئے روانہ ہوا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ سے بدھ کی صبح 2 ہزار 9 سو 7 یاتریوں کا ایک اور قافلہ 103 گاڑیوں میں سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع ننون پہلگام بیس کیمپ اور وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں واقع بالتل بیس کیمپ کے لئے روانہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ان یاتریوں میں سے 1 ہزار 7 سو 73 یاتری ننون پہلگام جبکہ 1 ہزار 1 سو 34 یاتری بالتل بیس کیمپ کے لئے روانہ ہوئے۔یاد رہے کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 28 جون کی صبح 4 ہزار 6 سو 3 یاتریوں کے پہلے جتھے کو جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے کشمیر کے لئے روانہ کیا تھا۔
وادی میں انتظامیہ، سول سوسائٹی تنظمیوں، تجارتی یونیوں اور عام لوگوں نے یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ یاترا کو تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتطامات کئے گئے ہیں۔ جہاں یاتریوں کو تمام سہولیات و خدمات بہم پہنچانے کے لئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں وہیں سیکورٹی کا بھی فقید المثال بند وبست کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق یاترا روٹوں پر قریب 800 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں سیکورٹی فورسز کی 500 اضافی کمپنیاں تعینات کی گئیں ہیں۔ ہر کمپنی کم از کم ایک سو اہلکاروں پر مشتمل ہے۔52 دنوں پر محیط یہ یاترا 19 اگست کو رکشا بندھن کے موقع پر اختتام پذیر ہوگی۔