جمہوریت کا جوہر عوام کی اُمنگوں پر پورا اترنا ہے۔ تاہم آزادانہ اور منصفانہ انتخابات جمہوریت میں روح کی حیثیت رکھتے ہیں۔بھارت کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوری مشق کرنے کا اعزاز حاصل ہے، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے دوران جمہوریت پختہ ہو جاتی ہے۔گہری بصیرت اور تجزیاتی ذوق کے ساتھ آئین ہندکے تشکیل دینے والی شخصیات نے ملٹی پارٹی سسٹم کے آئیڈیا کو سبسکرائب کیا ہے تاکہ ووٹرز کو اپنے نمائندوں کو عقلی انتخاب کے ساتھ منتخب کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ انتخاب فراہم کیا جا سکے جبکہ ہر قانون ساز اسمبلی میں متعدد امیدوار میدان میں ہوتے ہیں۔
شہریوں کو دانشمندی سے انتخاب کرنے کے لیے لامحدود ترجیحات ملتی ہیں۔ووٹنگ اور مہم سیاسی نفسیات رائے دہندگان کے عقیدے اور رویوں کو مخصوص ترجیحات کے حوالے سے تشکیل دیتی ہے۔لوگوں کی سیاسی نفسیات بہت حساس ہے یہ 2024 کے انتخابات میں مخصوص امیدواروں کی طرف سیاسی جھکاؤ کے لیے ووٹرز کو تشکیل دیتی ہے اور تحریک دیتی ہے چاہے پارلیمانی الیکشن ہو یا قانون ساز اسمبلی کے انتخابات، مہم کا گانا بنکھو وزیر آلا ووٹرز کے لیے ایک مضبوط ترغیب رہا ہے جس کو ہر امیدوار نے تیار کیا ہے۔اگرچہ عام طور پر اس کا کوئی تعلق نہیں تھا تاہم اسے ہر امیدوار نے بجایا تھا۔
اب اسمبلی الیکشن کی مہم عروج پر ہے یہی گانا کسی خاص امیدوار کی حمایت کے لیے ڈوپامائن ہارمون ریلیز کرنے کے لیے چلایا جا رہا ہے۔ اس گانے نے 2024 کے الیکشن میں سیاسی نفسیات کو ڈھالا ہے۔ہر امیدوار اس گانے کے ذریعے اپنے ووٹر کی سیاسی نبض کو برقرار رکھتا ہے، اس گانے پر رقص اور تالیاں دوسرے ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں ۔خاص طور پر یہ لوگوں کو جمع کرنے اور اچھی شرکت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل کرنے کا ایک بڑا کارڈ ہے۔
2024 میںلوگ اپنی ذہانت اور مہارت کے مطابق اپنی ترجیح کا انتخاب کرتے ہیں۔ اعلیٰ ذہانت کے حامل لوگ گہری، تجزیاتی اور کثیر جہتی عینک کے ساتھ اپنی ترجیح کا انتخاب کرتے ہیں اور کم مہارت والے لوگ اپنی ترجیح کا انتخاب ایسے حالات کے ساتھ کرتے ہیں جو مہم پر حاوی ہو تو کم مہارت والے لوگ اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔ مذکورہ گانے نے ان کی سیاسی ترجیحات کو تشکیل دیا، اس کا لوگوںکے ذہنوں پر بہت اثر ہوا۔شرکت کے مختلف رنگوں کے درمیان یہ گانا 2024 میں بلند ہوا جس نے لوگوں کے سیاسی اعتقاد کو شکل دی۔لاؤڈ سپیکر کے علاوہ گلوکار اپنی ٹیم کے ساتھ روایتی ساز و سامان کے ساتھ یہ گانا گاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں اور سب سے زیادہ کثرت سے یہ اصطلاح استعمال کی گئی ہے کہ آپ نے بانڈی پورہ میںتبلیغ کرنا ہے اور وہاں پر اپنا ہی پبلک ہے! اور اب پبلک کو نہیں ڈرنا، بنو گئے وزیر اعلیٰ! اس کے ساتھ ساتھ مہراز لال اصطلاح بھی استعمال کثرت سے ہوئی ہیں۔
2014 کے الیکشن میں پی ڈی پی سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری تھی، جو اب کی بار مفتی سرکار! اور جب مفتی آئے گا تب سختی ٹل جائے گی! کے نعروںکےذریعے عوام لو لبھانے کی کوشش کررہی ہے۔
ذاتی مہم کے گانوں کے علاوہ بنکھو وزیر اعلیٰ گانا عوامی سپورٹ کو بڑھانے اور ووٹروں کے درمیان امیدواروں کے اعتماد کو فروغ دینے کے لئے غیر معمولی رہا ہے۔ اس نے عوام کو تحریک دینے اور متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔چونکہ بہت سے آزاد امیدوار بھی مختلف حلقوں سے میدان میں ہیں، انہوں نے بھی اس گانے کوکثرت سے استعمال کیا ہے حالانکہ ان کے پاس وزیر اعلیٰ بننے کا کوئی موقع نہیں ہے۔۔علاوہ ازیں اس گانے کے علاوہ اور بھی بہت سے گانے ووٹرز کی سیاسی نبض برقرار رکھنے کے لیے غیر معمولی طور پر استعمال ہورہےہیں۔
(مصنف قومی ایوارڈ یافتہ ہیں۔کشمیر یونیورسٹی کے پولیٹیکل سائنس ڈیپارٹمنٹ سے پوسٹ گریجویشن کر رہےہیں۔)