(سرینگر) ہندوستان کے عظیم لیڈر مہاتما گاندھی پر دیش دروہی ہونے کے الزام پر ہی بجرنگ دل اور ان کے سیوگیوں نے سفا کانہ قتل کر ڈالا اور اصل دیش دروہی ہونے کا اعزاز تاریخ کے پنوں میں رقم کیا اور لعنت و ملامت کا نہ مٹنے والا نشان چھوڑا۔ ان باتوں کا اظہار عوامی نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ میر محمد شفیع نے اپنے پریس بیان میں کیا۔ میر محمد شفیع نے کہا کہ بجرنگ دل جموں کے ادھکش و ترجمان اور ان کے حواریوں کی طرف سے جموں میں عوامی نیشنل کانفرنس کے مظفر احمد شاہ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اور کیمونسٹ پارٹی کے محمد یوسف تاریگامی پر دیش دروہی ہونے اور ان کی ذات پر انتہائی نازیبا، ناشائستہ اور غیر اخلاقی زباں کا استعمال کرکے اپنا اصل چہرہ عوام کے سامنے اظہار کرکے یہ یاد دہانی کروانے کی مذموم کوشش کی کہ وہ ہندوستان میں نہیں بلکہ برصغیر ہند و پاک کے ایک عظیم لیڈر کو قتل کرنے سے نہیں کتراتے۔ موصوف نے بیان میں کہا ہے کہ اصل میں انہوں نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ قومی رہنماوں کو ہوش کے نا خن لینا چاہے کہ وہ آئینی اور قانون حقوق کی بازیابی کا خیال ترک کریں۔ ایے این سی جنرل سیکریٹری نے مزید کہا کہ بجرنگ دل کے اس اقدام سے جموں و کشمیر کے عوام میں زبردست تشویش کے علاوہ غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور یہاں صدیوں سے قائم آپسی بھائی چارہ رکھنے والوں کو قانون اور انصاف کے کٹہرے میں لاکر یہاں کے امن و امان کو نقصان پہنچایا ہے۔ عوامی نشینل کانفرنس نے بجرنگ دل کے ان تمام افراد کے خلاف کاروائی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔