(سرینگر) پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے آج سرینگر میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر حیدر پورہ انکاونٹر کی عدالتی تحقیقات کا حکومت سے مطالبہ کیا، جس میں مبینہ طور پر تین عام شہری ہلاک ہوگئے تھے۔ اپنی رہائش گاہ واقع گپکار سرینگر سے راج بھون تک پیدل مارچ کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے انکاونٹر میں ہلاک رامبن کے عامر ماگرے کی لاش کو ان کے لواحقین کے حوالہ کرنے اور تصادم میں عام شہریوں کی ہلاکت کی جوڈیشنل تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ ’’حیدر پورہ انکاونٹر پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو معافی مانگنی چاہئے جس میں تین عام شہریوں کو ہلاک کردیا گیا۔” انہوں نے ایل جی سے ہلاک شدہ افراد کے اہلخانہ سے بھی ملاقات کرنے اور انہیں انصاف دینے کی التجا کی۔ واضع رہے کی گذشتہ پیر کی شام حیدر پورہ علاقے میں ہوئے انکاونٹر میں پولیس نے 4 افراد ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ہلاک کیے گئے افراد میں ایک غیر ملکی عسکریت پسند حیدر، اس کا ساتھی عامر، عسکریت پسندوں کے معاون ڈاکٹر مدثر گل اور ایک عمارت کا مالک محمد الطاف بٹ شامل ہیں۔ وہیں عامر، الطاف اور مدثر کے لواحقین نے پولیس کے دعووں کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔