(سرینگر) جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے جے سی پبلکشن کی ساتویں جماعت کے طلباء کو پڑھائی جارہی تاریخ اور شہریت کی کتاب کو نصاب سے خارج کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ بورڈ نے اس ضمن میں اسکولوں کو حکمنامہ جاری کیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے تمام اسکولوں کو جو جے کے بوس، سی بی ایس ای یا ملک کے کسی دوسرے بورڈ سے منسلک ہے وہ جے سی پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹیڈ کے ذریعہ شائع کردہ 7ویں جماعت کے لیے ‘تاریخ اور علم شہریت ایڈیشن 2020 کی نصابی کتاب استعمال نہ کریں۔ بورڈ نے کہا کہ اگر کسی اسکول میں نصابی کتاب کا استعمال ہو رہا ہے تو اسے فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے بصورت دیگر قانون کارروائی کی جائے گی۔ خیال رہے مذکورہ کتاب میں متنازع مواد شائع کئے گئے ہیں جسے مذہبی طور متنازع قرار دیا گیا ہے۔ بورڈ نے مزید کہا کہ لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے بعض مواد کی اشاعت قابل مذمت ہے اور پبلشر کو ہدایت دی جاتی ہے کہ اس نصابی کتاب کو ان تمام اسکولوں سے فوری طور پر واپس لے لیا جائے جہاں پر یہ تقسیم کی گئی ہے۔ تاہم مذکورہ پبلشرز نے اس شائع کردہ مواد کو غلطی قرار دے کر عوام سے معافی مانگ لی ہے اور اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب جموں و کشمیر انتظامیہ نے پبلشر اور بُک ہاؤس پر مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔