(نئی دہلی) لوک سبھا میں جموں وکشمیر سے افسپا کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے کہا کہ اس قانون کی آڑ میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں سرد ہوئیں اور وقت کا تقاضا ہے کہ اس کالے قانون کو یکسر ختم کیا جائے۔ اپنی تقریر میں اس کے علاوہ انہوں نے وادی میں بجلی کی سپلائی پوزیشن میں بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ محکموں کی ناکامیوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ایوان کی توجہ جل جیون مشن کی ناکامی کی اور مرکوز کرائی اور کہا کہ لوگوں تک پینے کے صاف پانی کی سپلائی کے دعوے صرف اخباروں اور ذرائع ابلاغ تک ہی محدود ہیں جبکہ زمینی سطح پر لوگوں کو پینے کے صاف پانی کیلئے ترسایا جارہا ہے۔