(سرینگر) شہر و دیہات میں بجلی کے ناقص نظام کے نتیجے میں بجلی بار بار کٹ جاتی ہے جبکہ محکمہ بجلی کے بلند بانگ دعوے زمینی سطح پر سراب نظر آرہے ہیں۔ وادی کے اطراف و اکناف میں بجلی کی آنکھ مچولی نے لوگوںکو شدید پریشان کردیا ہے۔ شہر و دیہات میں بجلی کا ناقص نظام دہائیوں سے ایک ہی نہج پر ہے۔ بوسیدہ ترسیلی نظام سے بجلی بار بار کٹ جاتی ہے جس کے نتیجے میں دن بھر بجلی کی آواجاہی جاری رہتی ہے۔ صارفین نے کہا ہے کہ بجلی کی ترسیلی لائنیں بوسیدہ ہوگئی ہے جو اس وقت بجلی کے لوڈ سے بار بار جل کر گرآتی ہے جس کے نتیجے میں ایک تو انسانوں کو خطرہ لگا رہتا ہے دوسرا بجلی بھی بار بار منقطع ہوجاتی ہے۔ شہر سرینگر اور قصبہ جات کے مین ٹاﺅنوں میں بجلی کے کھمبے برسوں پُرانے ہیں جو کبھی بھی گرآسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بجلی کے ترسیلی نظام کی سب سے زیادہ بُری حالت ہے بجلی کے کھمبوں کے بجائے بجلی کی ترسیلی لائنوں کو درختوں پر لٹکایا گیا ہے جو معمولی ہوا یا برفباری کی زد میں آکر گرآتی ہے اور بجلی کئی دنوں تک کٹ کے رہ جاتی ہے۔ لوگوں نے کہا ہے کہ سرکار بار بار دعویٰ کرتی ہے کہ بجلی کے نظام کودرست کرنے میں کروڑوں روپے صرف کئے گئے ہیں تاہم زمینی سطح پر بجلی نظام کی حالت جوں کی توں ہے۔ صارفین کے مطابق دوسری جانب بجلی کی آنکھ مچولی بھی جاری ہے ہر گھنٹے بعد دو گھنٹے کےلئے بجلی بند رہتی ہے۔ محکمہ کی جانب سے جو شیڈول جاری کیا گیا ہے اس پر بھی عمل نہیں کیا جاتا ہے جس کے باعث بجلی صارفین شدید پریشانوں کے شکار ہورہے ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ ہربار موسم سرماءمیں بجلی کا بحران پیدا ہوجاتا ہے جس پر قابو پانے کےلئے آج تک کسی بھی سرکار نے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اُٹھایا ہے۔ لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے نظام کو درست کرنے کےلئے ایل جی انتظامیہ ٹھوس اور موثر اقدامات اُٹھائیں تاکہ بار بار بجلی کٹوتی سے لوگوں کو نجات ملے۔