(نئی دہلی) تبلیغی جماعت کے خلاف سعودی عرب کی وزارت شؤن اسلامیہ کے بیان کے پس منظر میں جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے بھارت میں سعودی سفیر سعود محمد بن ساطی سے منگل کو ملاقات کے دوران کہا کہ تبلیغی جماعت کے سلسلہ میں سعودی وزارت شؤن اسلامیہ کا بیان پورے عالم کے مسلمانوں کے لیے انتہائی تشویش کا سبب بن گیاہے۔ مولانا مدنی نے سعودی سفیر کو بتایا کہ تبلیغی جماعت دیوبندی مکتب فکر کی جماعت ہے، اس لیے یہ امردارالعلوم دیوبند اور جمعیت علماء ہند کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت اپنے ملک کے اندرجماعت کے بارے میں کیا موقف اختیارکرتی ہے ہمیں اس سے کوئی بحث نہیں اورنہ ہم نے کبھی اس سلسلہ میں کوئی بات کی ہے، لیکن اس وقت وزارت شؤن اسلامیہ کی طرف سے تبلیغی جماعت پر جس طرح کی تہمت لگائی گئی ہے صرف تبلیغی جماعت ہی کے لیے نہیں بلکہ تمام مسلمانوں اورخاص طورپر دین اورمذہب سے وابستہ لوگوں کے لیے بہت تکلیف دہ ہے۔ واضح رہے گزشتہ دنوں سعودی عرب کی حکومت نے مذہبی میدان میں عالمی سطح پر سرگرم ’تبلیغی جماعت‘ پر دہشت گردی کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندی لگا دی ہے۔ سعودی وزارت برائے اسلامی امور نے تمام مساجد کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں عوام کو بیدار کریں۔ وزیر برائے اسلامی امور ڈاکٹر عبداللطیف الشیخ نے سوشل میڈیا پر اس کا اعلان کرتے ہوئے تبلیغی جماعت کو ’دہشت گردی کا ایک دروازہ‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔
His Excellency the Minister of Islamic Affairs, Dr.#Abdullatif Al_Alsheikh directed the mosques' preachers and the mosques that held Friday prayer temporary to allocate the next Friday sermon 5/6/1443 H to warn against (the Tablighi and Da’wah group) which is called (Al Ahbab)
— Ministry of Islamic Affairs 🇸🇦 (@Saudi_MoiaEN) December 6, 2021
وزارت کی جانب سے کی جانے والی ایک ٹوئٹ میں مساجد کے خطیبوں سے کہا گیا تھاکہ وہ جمعے کے خطبوں میں اس جماعت کی گمراہی کے بارے میں عوام کو بتائیں اور اس کی اہم غلطیوں کی نشاندہی کریں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا تھاکہ اس (تبلیغ یا دعوة گروپ) سے کسی بھی قسم کی وابستگی ممنوع قرار دی جا رہی ہے۔ بعض مبصرین کے مطابق سعودی عرب کی مذہبی شخصیات ایک عرصے سے تبلیغی جماعت کو ’منحرف‘ گروہ قرار دے رہی ہیں۔ وہاں کے سابق مفتی اعظم عبد العزیز ابن باز نے 2012 میں کہا تھا کہ تبلیغی جماعت سے وابستگی کی اجازت نہیں ہے کیوں کہ وہ ایک ’منحرف‘ جماعت ہے۔