(سرینگر) پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے لئے تبدیل کرنے کی نئی پالیسی ان کے یہاں کی ڈیمو گرامی کو تبدیل کرنے کے مذموم ارادوں کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کو سرکاری نوکریوں کے جائز حصے سے محروم رکھنے کے بعد ایسے ہنگامی فیصلے باہر کے لوگوں کو جموں و کشمیر میں زمین خریدنے کے لئے راستہ ہموار کر رہے ہیں۔ پی ڈی پی صدر نے ان باتوں کا اظہار اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا۔
After depriving locals of their rightful share of govt jobs, such abrupt policy decisions that pave the way for outsiders to buy land in J&K are taken only to further disempower locals .
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) December 17, 2021
یاد رہے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں جموں میں منعقدہ انتظامی کونسل کی ایک میٹنگ میں بورڈ آف ریونیو کے ذریعے زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے لئے تبدیل کرنے کے وضع کردہ ضوابط کو منظوری دی گئی ہے۔ ان نئے ضوابط کے تحت ضلع مجسٹریٹ کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ زمین کے استعمال میں زرعی سے غیر زرعی مقاصد میں تبدیلی کی اجازت اس طریقہ کار کے مطابق دے جس کو بورڈ آف ریونیو کے ذریعہ مطلع کیا جائے۔ محبوبہ مفتی نے اس فیصلے کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’جموں وکشمیر انتظامیہ کی زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے لئے تبدیل کرنے کی نئی پالیسی سے ان کی یہاں کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کے مذموم ارادے صاف ظاہر ہوتے ہیں‘۔ ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’ترقی کا ایجنڈا ایک فریب ہے جو تازہ ترین ضابطہ ہے اس کے لئے پندرہ سالہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی بھی ضرورت نہیں ہے‘۔ محبوبہ مفتی نے اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہا: ’مقامی لوگوں کو سرکاری نوکریوں کے اپنے جائز حصے سے محروم کرنے کے بعد ایسے اچانک لیے جانے والے فیصلے باہر کے لوگوں کو جموں وکشمیر میں زمین خریدنے کے لئے راستہ ہموار کریں گے‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے فیصلے مقامی لوگوں کو مزید بے اختیار کرنے کے لئے لئے جا رہے ہیں۔