(سرینگر) ڈلگیٹ سرینگر میں واقع سینٹ لیوکس چرچ کو تیس سال کے لمبے عرصہ کے بعد ایک علامتی تقریب کے ذریعے جموں کشمیر کے گورنر نے ای افتتاح کرکے اسےکھول دیا۔ 1896 میں تعمیر کئے گئے کشمیر کے اس قدیم چرچ میں پچھلے تیس سال سے زائد عرصہ میں کبھی عبادت نہیں ہوئی تھی اور یہ کافی بُری حالت میں تھا لیکن جموں و کشمیر حکومت نے سرینگر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت چھ مہینہ قبل اس کی بحالی اور تعمیر نو کا کام شروع کیا۔ چونکہ چرچ کی مرمت کے کام کو اس کے خاص تعمیراتی اسٹائل کو دیکھتے ہوئے ماہر کاریگروں کی ضرورت تھی، لہذا محکمہ سیاحت اور میونسپل حکام نے ماہر کاریگروں کی خدمات شروع کی۔ چرچ کے بنیادی ڈھانچے اور لکڑی اور اینٹ کے کام کے ساتھ ساتھ پتھر میں سُرخی کا کام بھی اس کے قدیم طرز تعمیر کے حساب سے ہی کیا گیا ہے۔ چرچ دوبارہ کھولنے کے موقع پر پادری ایرک نے کہا کہ عیسائی برادری اس چرچ کے کھولے جانے کو کرسمس تحفہ سمجھ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تیس سال قبل یہاں پر عیسائی برادری کے لوگوں کے چلے جانے کے بعد یہ بند ہوگیا تھا۔ چرچ کے کھولے جانے کی خبر کے بعد مقامی مقامی مسلمان بھی اب یہاں آرہے ہیں اور اس قدیم چرچ کے کھولے جانے پر خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔