(سرینگر) جموںو کشمیر کے دیہی علاقوں میں کسی بھی تعمیر نو کے لیے اب اجازت نامہ حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جموں وکشمیر انتظامیہ نے دیہی علاقوں میں رہائشی مکانات اور تجارتی عمارات کی تعمیر نو کی منظوری کے لیے حکام کو نامزد کیا ہے۔ محکمۂ دیہی ترقی کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پنچایتی راج قانون 1989 کی دفعہ 2 کی شق 12 اور جموں وکشمیر پنچایتی راج ضوابط 1996 کی ضابطہ 155 اور 156 کے تحت حاصل اختیارات دیہی علاقوں میں رہائشی مکانات اور تجارتی عمارات کی تعمیر نو اور مرمت کی منظوری کے لیے با اختیار حکام کو نامزد کیا ہے۔ اس ضمن میں پنچایتوں کی حدود میں رہائشی مکانات کی تعمیر کی اجازت کا اختیار حلقے پر سرپنچ، ولیج لیول ورکر اور پٹواری حلقے کو ہوگا وہیں تجارت مراکز یا دکان کے تعمیری اجازت نامہ کے لیے متعلقہ ضلع مجسٹریٹ، متعلقہ تحصیلدار، ٹاؤن پلاننگ افسر اور متعلقہ بی ڈی او کو اختیارات حاصل ہوں گے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی عمارت بشمول سرکاری عمارات کی تعمیر کے لیے بھی اجازت ناموں کے لیے متعلقہ ضلع مجسٹریٹ، متعلقہ تحصیلدار، ٹاؤن پلاننگ افسر بی ڈی او اور متعلقہ سرپنچ سے ہی رجوع کرنا ہوگا۔