(سرینگر) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد ﷲ کا کہنا ہے کہ این سی نے حد بندی کمیشن کی پہلی اور دوسری رپورٹ مسترد کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ نیشنل کانفرنس نے جو اعتراضات ، تحفظات اور تجاویز پیش کئے تھے اُنہیں مکمل طورپر نظر انداز کیا گیا۔ان باتوں کو اظہار عمر عبداللہ نے نیشنل کانفرنس کے صوبے کشمیر کے ایک خصوصی ورچول اجلاس سے خطاب کے دوران کیا ۔ نائب صدر عمر عبدﷲ کی سربراہی میں منعقد ہوئے اجلاس میں کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال، لوگوں کے مسائل و مشکلات اور موجودہ حالات کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔اس کے علاوہ شرکاءنے اجلاس کو نئی حدبندی سے اپنے اپنے علاقوں پر پڑے مضر اثرات کے بارے بھی اجلاس کو جانکاری دی اور ساتھ ہی پارٹی کے اراکین پارلیمان کو حدبندی کمیشن میں اپنا جواب داخل کرنے کیلئے معلوما ت بھی پیش کیں۔6 گھنٹے تک جاری رہے ورچول اجلاس میں تمام شرکاءنے اپنے اپنے تاثرات بیان کئے اور نائب صدر نے سبھی شرکاء کو اطمینان سُنا۔
Vice-President Omar Abdullah virtually presided over a meet of constituency in-charges of Kashmir Province. They discussed the implications of the delimitation commission. The incharges for assembly segments also provided feedback to the MPs for the response that has to be filed. pic.twitter.com/XVu9O2VCUW
— JKNC (@JKNC_) February 10, 2022
عمر عبداللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے اراکین پارلیمان حد بندی کمیشن میں حدبندی رپورٹ سے متعلق اپنے اعتراضات اور تحفظات پر مبنی مفصل رپورٹ تیار کرکے کمیشن و پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے کمیشن کی پہلی رپورٹ بھی مسترد کی تھی اور دوسری رپورٹ بھی مسترد کرتی ہے۔ ہمارے ممبران نے کمیشن کے سامنے اعتراضات ، تحفظات اور تجاویز پیش کئے گئے تھے انہیں مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔اُن کے مطابق نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے جذبات وا حساسات کی بات کی ہے ۔انہوں نے پارٹی لیڈران پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور پارٹی کی مضبوطی کیلئے کام کریں.