(سرینگر) ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے کہا کہ امن کودرہم برہم کرنے کے لئے پاکستان تمام تر اقدامات اٹھانے میں مشغول ہے تاہم ان کوششوں کو نا کام بنایاجارہا ہے۔ اُدھم پور میں امن و قانون کی صورتحال کاجائزہ لینے کے بعد میڈیا نمائندوں کے سوالوں کاجواب دیتے ہوئے کہا ڈی جی پی نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے عسکریت کو مضبوط مستحکم بنانے کی کوششیں ہورہی ہے اور پاکستان جموں وکشمیرمیں دم توڑتی ہوئی عسکریت کے اندر نئی روح پھونکنے کی بر پور کوشش کررہاہے اور اس کے لئے ڈرون طیاروں کے ذریعے اسلحہ گرانے کی کارروائیاں انجام دے رہاہے۔ ڈی جی پی نے کہاکہ جموں سیکٹر میں پاکستانی خفیہ ایجنسی اور عسکری تنظیموں کے کمانڈروں نے عسکریت پسندوں تک ہتھیار پہنچانے کے لئے ڈرون تیکنالوجی کاجواستعمال کیاہے اس سے ہرحال میں ناکام بنایاجارہاہے اور پچھلے ایک سال سے پولیس وفورسز نے ڈرون طیاروں کے ذریعے گرائے جانے والے اسلحہ گولہ بارود کی بڑی مقدار ضبط کرلی ہے۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ پہلی بار ڈرون طیاروں کے ذریعے لکوڈ کیمکل عسکریت پسندوں تک پہنچانے کی کوشش کی گئی جسے ضبط کیاگیاہے اور اس کا لیبارٹری میں ٹیسٹ کیاجارہاہے تاکہ اس بات کاپتہ لگایاجاسکے کہ یہ کیمکل کن اغراض مقاصد کے لئے استعمال میں لایا جاتاہے ۔ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے کہاکہ عسکرت کومضبوط مستحکم بنانے کے لئے پاکستان کی جانب سے منشیات اس طرف پہنچانے کی کارروائیاں انجام دی جارہی ہے اور پولیس وفورسز نے جموں و کشمیرکے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں تک پہنچائی جانے والی منشیات یا انہیں فروخت کرکے رقومات کی ان کوششوں کوناکام بنادیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ منشیات جموں و کشمیرمیں پہنچاکرا سے جورقومات حاصل کی جارہی ہے وہ عسکریت کومضبوط بنانے کے لئے خرچ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2021میں پولیس وفورسز اور عسکریت پسندو ںکے مابین جھڑپوں کے دوران 182کے قریب عسکریت پسند مارے گئے تاہم اس دوران تین سو سے زیادہ ہتھیار برآمد کئے گئے جواس بات کی عکاسی ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر میں کس قدر عسکریت کو مضبوط مستحکم بنانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔ڈائریکٹرجنرل آف پولیس نے کہاکہ ہم امن ترقی اور خوشحالی کے راہ پرگامزن ہے جموں وکشمیرمیں امن قائم کرنے کی تمام رکاوٹوں کودور کیاجائے گا اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد کوبخشا نہیں جائے گا۔