(سرینگر) رواں برس امرناتھ یاترا کے دوران بیس ہزار یاتری رروزانہ شیولنگم کا درشن کریں گے جبکہ یاترا میں دس لاکھ سے زائد شردھالوئوں کیلئے سرکاری سطح پر تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اس دوران یاتریوں کو خصوصی ہیلی کاپٹر سروس کی خدمات بھی دستیاب ہوگی جبکہ یاتریوں کی ایڈوانس رجسٹریشن کی سہولت اپریل میں شروع کی جا رہی ہے۔ امرناتھ یاترا کی تاریخوں اور دیگر انتظامات کے سلسلے میں آئندہ چند دنوں میں شری امرناتھ شرائن بورڈ کی میٹنگ بلانے کی تجویز ہے۔ اس میں سفر کا اعلان لیفٹیننٹ گورنر اور بورڈ کے سی ای او منوج سنہا کریں گے۔ کووڈ کی تین لہروں کے بعد اس سال شری امرناتھ یاترا 2022 میں مسافروں کی ریکارڈ تعداد تک پہنچنے کی امید ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر پہلی بار بیس ہزار سے زیادہ مسافروں کو روایتی بال تل اور پہلگام ٹریک سے شیو لنگم کے درشن کرنے کا موقع ملے گا۔ اس کے لیے روزانہ بیس ہزار مسافروں کی ایڈوانس رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اب تک صرف دو مرتبہ سفری اعداد و شمار چھ لاکھ سے تجاوز کر چکے ہیں۔ اس بار مسافروں کے لیے رکنے کے انتظامات کو بڑھایا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے ایمرجنسی یا سفری اوورلوڈ کی صورت میں ہزاروں یاتریوں کو سفری راستے میں قیام کی جگہوں پر رکھا جا سکتا ہے۔ یاتریوں کی ایڈوانس رجسٹریشن کی سہولت اپریل میں شروع کی جا رہی ہے۔مسافروں کی پیشگی رجسٹریشن کے علاوہ ہیلی کاپٹر سے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد دوگنی ہوگی۔ اس بار رامبن کے چندرکوٹ میں نئے تعمیر شدہ یاتری نواس میں تین ہزار سے زیادہ مسافروں کو ٹھہرایا جائے گا۔ روایتی یاترا کے ساتھ ساتھ، شیو عقیدت مندوں کو پورے سفر کے دوران ہر صبح اور شام کو غار سے آرتی کا براہ راست ٹیلی کاسٹ کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہوگا۔ اس کے ساتھ پہلی بار سرینگر سے نیل گرتھ اور پہلگام کے لیے براہ راست ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کی بھی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اگر روزانہ کی بنیاد پر بیس ہزار مسافروں کی رجسٹریشن ہوتی ہے اور یہ سفر منظم طریقے سے جاری رہتا ہے تو ایک ماہ میں سفر کی تعداد چھ لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔ اگرچہ سال 2021 میں بھی روزانہ کی بنیاد پر دونوں راستوں میں سے ہر ایک میں رجسٹریشن کا اعداد و شمار 7500 سے دس ہزار تھا، لیکن کووڈ کی وجہ سے سفر نہیں ہو سکا۔ یاترا کی تاریخ میں اب تک ریکارڈ 6.36 لاکھ عقیدت مند سال 2011 میں غار میں لنگم برفانی کے درشن کر چکے ہیں اور 2012 میں 6.20 لاکھ۔ اس سے پہلے سال 2010 میں یہ تعداد 4.55 لاکھ تھی لیکن اس کے بعد یہ سفر کبھی بھی چار لاکھ سے تجاوز نہیں کر سکا۔لیفٹیننٹ گورنر نے دس لاکھ یاترا کے ہدف کے ساتھ تیاریاں کرنے پر زور دیا ہے۔ بورڈ نے مختلف ریاستوں سے تسلیم شدہ طبی اداروں اور ڈاکٹروں کی فہرست طلب کی ہے۔ اس میں 15 مارچ کے بعد جاری کردہ لازمی ہیلتھ سرٹیفکیٹ درست ہوں گے۔ ان کی بنیاد پر مسافروں کو رجسٹریشن کی سہولت دی جائے گی۔(ایجنسیاں)