(سرینگر) حد بندی کمیشن کی ٹیم ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں اتوار کو جموں پہنچ گئی ۔ ٹیم سوموار 4اپریل کو جموں میں اُن افراد کے ساتھ بات کرے گی اور ان کے اعتراضات پر غور کرے گی جنہوں نے جموں ڈویژن میں مسودہ پر اعتراج اُٹھائے تھے اور اپنی تجاویزپیش کی تھیں۔ اسی طرح ٹیم جس میں چیف الیکٹورل آفیسر اور کمیشن کے دیگر ممبران بھی شامل ہیں، منگل کے روز 5اپریل کو وادی کا دورہ کرے گا اور یہاں پر ایس کے آئی سی سی میں عوامی میٹنگ میں ان افراد سے ملے گا جنہوں نے کمیشن کے مسودہ پر کشمیر ڈویژن سے متعلق اپنے اعتراضات پیش کئے ہیںیا تجاویز دی ہیں۔ حد بندی کمیشن کی ٹیم ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں اتوار کی سہ پہر 3 اپریل کو جموں پہنچی۔ چیف الیکٹورل آفیسر اور حد بندی کمیشن کے دیگر افسران سے ملاقات کے ساتھ، کمیشن کی ٹیم جموں کنونشن سینٹر میں ان لوگوں کے ساتھ ایک عوامی میٹنگ کرے گی جنہوں نے جموں ڈویڑن میں مسودہ رپورٹ پر اعتراضات اور تجاویز پیش کی ہیں۔ اسی طرح کمیشن کی ٹیم 5 اپریل کو ایس کے آئی سی سی میں تقریباً 257 لوگوں کے ساتھ ایک عوامی میٹنگ کرے گی جنہوں نے کشمیر ڈویڑن سے اعتراضات اور تجاویز پیش کی ہیں۔الیکشن ڈپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق حد بندی کمیشن نے اپنی سطح پر اعتراضات اور تجاویز دینے والے لوگوں کو جموں اور سرینگر میں جلسہ عام کے لیے بلایا ہے، تاکہ کمیشن ان کے سامنے مسودہ رپورٹ پر اپنا رخ پیش کر سکے اور ان کی بات بھی سن سکے۔ لوگوں کواس سے حتمی رپورٹ سے پہلے غلطی کا امکان ختم ہو جاتا ہے۔ جس کے باعث 14 سے 21 مارچ تک کی رپورٹ کے مسودے پر اعتراضات اور تجاویز طلب کر لی گئیں تھیں۔ کمیشن کو کل 409 اعتراضات اور تجاویز موصول ہوئیں۔جموں ڈویڑن کے دس اضلاع کے لیے 4 اپریل کو جموں کنونشن سینٹر میں صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کٹھوعہ، ادھم پور، ڈوڈا، رام بن، کشتواڑ، راجوری اور پونچھ اور دوپہر 12.30 سے 2.30 بجے تک کمیشن کی ٹیم کو اعتراضات موصول ہونی چاہئے۔ اور تجاویز پر غور کریں گے اور اپنا موقف پیش کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی، 5 اپریل کو کشمیر کے سری نگر ضلع میں واقع ایس کے آئی سی سی میں کمیشن کی ٹیم وہاں کے دس اضلاع سے موصول ہونے والے اعتراضات اور تجاویز پر غور کرنے کے بعد اپنا رخ پیش کرے گی۔